ٹرمپ کے حامی دعا میں جُٹے!
حال ہی میں ایسی ویڈیوز اور تصاویر منظر عام پر آئی جو اس بات کی حکایت کرتی ہیں کہ امریکہ کے موجودہ صدر اور صدارتی انتخابات کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی سے ناامید ہو رہے انکے حامی انکی کامیابی کے لئے دعائیں کرنے میں مصروف ہو گئے ہیں۔ عجیب بات یہ کہ اس قسم کی تصاویر ہندوستان سے بھی موصول ہوئی ہیں جن میں انتہا پسند ہندوؤں کو انکی کامیابی کے لئے دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ٹرمپ کی اسپریچوئل ایڈوائزر عجیب انداز میں انکی کامیابی کے لئے دعا میں مصروف
رائے شماری کے ایک مرکز کے سامنے ٹرمپ کے حامی دعا کرتے ہوئے
ہندوستان میں ’’ہندو سینا‘‘ نامی ایک دائیں بازو کی انتہا پسند تنظیم نے حالیہ دنوں کے دوران امریکی صدر کی انتخابات میں کامیابی کے لئے دعا اور بھجن کا خاص اہتمام کیا۔ تنظیم کے بانی کا دعوا ہے کہ ٹرمپ اگر اقتدار میں رہتے ہیں تو دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور ساتھ ہی ان کے ہوتے ہوئے بقول انکے پڑوسی ممالک چین اور پاکستان کو بھی لگام دی جا سکتی ہے!
دعا اور بھجن کی اس خصوصی تقریب میں ہندو نواز حکمراں جماعت بی جے پی حکومت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ایسے عالم میں امریکی صدر کو دہشتگردی کے خلاف جنگ کا ہیرو قرار دیا جا رہا ہے کہ خود ڈونلڈ ٹرمپ نے براہ راست حکم دے کر مغربی ایشیا میں دہشتگرد تکفیری ٹولے داعش کا سر کچل کر اس کے عزائم کو خاک میں ملانے والے جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کروایا۔ ایک ایسا اقدام جو تمام عالمی قوانین اور ضابطوں کے برخلاف ایک تیسرے ملک کی سرزمین میں انجام پایا۔
رواں برس تین جنوری کو ایران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی عراق کی باضابطہ دعوت پر بغداد پہونچے تھے اور وہ حکومتِ عراق کے مہمان تھے۔ مگر امریکی دہشتگردوں نے اپنے صدر ٹرمپ کے براہ راست حکم سے انہیں بغداد ایئرپورٹ کے قریب نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔
امریکہ کے اس اقدام کو اقوام متحدہ سمیت دنیا کے بہت سے ممالک نے دہشتگردی سے قرار دیا ہے۔