پنسلوانیا کے جج نے ٹرمپ کو دیا دھچکا ، انتخابی دھاندلی سے متعلق دعوی مسترد
امریکا کی پنسلوانیا ریاست کے جج نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وسیع پیمانے پر انتخابی دھاندلی کے دعوؤں کو مسترد کردیا۔
پنسلوانیا کے جج کی جانب سے مذکورہ فیصلہ حالیہ صدارتی انتخاب میں ری پبلیکنز کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے۔
پنسلوانیا کے جج میتھیو برن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم نے پنسلوانیا میں میل ان بیلٹ کے بارے میں اپنی شکایات میں "میرٹ کے بغیر اور قیاس آرائیوں پر مبنی قانونی دلائل" پیش کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں اس طرح کے دعوؤں کی بنیاد پر کسی ایک ووٹر کے حق رائے دہی کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔
جج میتھیو برن نے فیصلے میں کہا کہ ہمارے لوگ، قوانین اور ادارے زیادہ حقائق کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اس مقدمے کی پیروی کرنے والے ٹرمپ کے ذاتی وکیل روڈی نے کہا کہ وہ اس فیصلے سے مایوس ہوئے۔
انہوں نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا عندیہ دیا ہے۔
ٹرمپ کے وکیل نے کہا کہ ٹرمپ مہم اب فلاڈیلفیا میں تیسری امریکی سرکٹ کورٹ سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرے گی۔