جو بائیڈن ایران ایٹمی معاہدے میں واپس آنے کا ارادہ رکھتے ہیں: باراک اوباما
امریکہ کے سابق صدر باراک اوباما نے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے بین الاقوامی معاہدوں کے حوالے سے امریکہ کے اعتبار کو خاک میں ملا دیا ہے۔
ارنا نیوز کے مطابق واشنگٹن پوسٹ کےساتھ گفتگو کرتے ہوئے باراک اوباما نے کہا کہ دنیا کو جوبایڈن کے دور حکومت میں پیرس اور ایران معاہدوں جیسے بین الاقوامی معاہدوں میں امریکی اعتبار اور موجودگی کے حوالے سے سوالات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کے نو منتخب صدر عہدہ سنبھالنے کے بعد جلد ہی پیرس کے آب و ہوا اور ایران کے ایٹمی معاہدے میں واپس آنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم انکی واپسی سے ایک رات میں امریکہ کا کھویا ہوا اعتماد بحال نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات سے امریکہ کو نقصان پہنچا ہے جس کے ازالے کے لئے ایک طویل مدت درکار ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ جوبائیڈن اور انکی کابینہ اس مہم میں کامیاب ہو جائیں گے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد اپنے ملک کو کئی بین الاقوامی معاہدوں سے الگ کر لیاتھا جس کے بعد انہیں عالمی اور اندرونی سطح پر سخت تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا۔