Dec ۱۳, ۲۰۲۰ ۲۰:۲۷ Asia/Tehran
  • امریکہ, سیاہ فام نوجوان کے قتل کے بعد پولیس کے خلاف مظاہرے

امریکی ریاست اوہایو میں ایک سیاہ فام نوجوان کے قتل کے بعد نسل پرستی کے خلاف مظاہرے پھر سے شروع ہو گئے۔

اوھایو کے صدر مقام کولمبس میں ہونے والے مظاہرے میں شریک لوگ پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام نوجوان کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق اتوار کی صبح امریکی پولیس افسر نے کرسٹوفر گڈسن نامی ایک سیاہ فام نوجوان کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا اور عوام سڑکوں پر نکل آئے۔
سیاہ فام نوجوان کے قتل کے تازہ واقعے نے امریکہ پولیس کے نسل پرستانہ رویئے اور بے رحمی کے خلاف عوامی ناراضگی میں مزید شدت پیدا کر دی ہے۔
رواں سال جون میں ریاست مینے سوٹا کے شہر منیا پولس میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کے قتل کے بعد نسل پرستی کے خلاف ملک گیر مظاہرے شروع ہو گئے تھے جن کا سلسلہ کئی ماہ تک جاری رہا۔

ٹیگس