نئي قسم کے کورونا نے پورے برطانیہ میں گھر کر لیا
برطانیہ کے چیف سائنٹسٹ نے کہا ہے کہ چوتھے درجے کا لاک ڈاؤن نہ لگایا تو ہزاروں جانیں جا سکتی ہیں۔
ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی یواین آئی کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے چیف سائنٹسٹ سمیت طبی مشیروں اور سائنسدانوں نے حکومت پر ملک گیرلاک ڈاؤن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ نئی قسم کا کورونا وائرس ہر جگہ ہے، چوتھے درجے کا لاک ڈاؤن نہ لگایا تو ہزاروں جانیں جا سکتی ہیں۔
البتہ عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کی نئی قسم پہلی قسم سے زیادہ مہلک نہیں ہے۔ یورپی کمیشن نے رکن ملکوں سے برطانیہ پر عائد سفری پابندیاں مکمل طور پر اٹھانے کا مطالبہ کردیا۔
واضح رہے کہ اتوار کو فرانس نے کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد برطانیہ پر سفری پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
ان پابندیوں کے باعث اس وقت ڈوور بندرگاہ کے قریب یورپ جانے والی تین ہزار کے قریب لاریاں پھنسی ہوئی ہیں۔ اسی کے پیش نظر برطانیہ اور فرانس کے مابین سرحد کھولنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ٹرانسپورٹ سکریٹری گرانٹس شیپس کے مطابق برطانیہ سے فرانس کے درمیان زمینی، فضائی اور بحری سفر آج سے دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے تاہم فرانس کے وزیر ٹرانسپورٹ جان بیپ ٹِسٹ نے کہا ہے کہ فرانس آنے والے مسافروں کو کووڈ ٹسٹ کروانا ہوگا۔