Jan ۰۳, ۲۰۲۱ ۱۹:۲۶ Asia/Tehran
  • چھے جنوری کو نیویارک میں کیا ہونے والا ہے؟

امریکی صدر کے انتہا پسند حامیوں نے حالیہ صدارتی انتخابات کے نتائج کے خلاف بھرپور احتجاج کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

 پراوڈ بوائز نامی انتہا پسندوں کی تنظیم کے سرغنہ انریکے تاریو نے کہا ہے کہ اس گروہ کے ارکان چھے جنوری کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں میں اپنی پہچان چھپا کر شریک ہوں گے۔
 پراوڈ بوا‏‏ئز کے سرغنہ نے جسے عام طور پر مظاہروں کو پرتشدد بنانے کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے، کہا ہے کہ اس گروپ کے ارکان چھے جنوری کے مظاہرے میں اپنے مخصوص یونیفارم پہننے کے بجائے عام لباس میں شریک ہوں گے تاکہ ہماری شناخت نہ کی جاسکے۔
پراوڈ بوائز گروپ کے ارکان ٹرمپ کی حمایت میں کیے جانے والے اکثر مظاہروں میں آتشیں ہتھیاروں کے ساتھ شرکت کرتے رہے ہیں جس کے پیش نظر بدھ کے روز ہونے والے مظاہروں کے پرتشدد رخ اختیار کرنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔
 صدر ٹرمپ نے چھے جنوری کو الیکٹورل ووٹوں کی توثیق کے لیے ہونے والے کانگریس کے اجلاس کے موقع پر، اپنے حامیوں سے مظاہرے کی اپیل ہے۔
امریکی صدر نے جو وائٹ ہاوس میں آخری ایام گزار رہے ہیں، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ شیئر کی اور اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ چھے جنوری کو نیویارک میں جمع ہوکر مظاہرہ کریں۔
 دوسری جانب نائب صدر مائیک پینس کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بعض ارکان سینیٹ کی جانب سے حالیہ صدارتی انتخابات کے نتائج کے بارے میں اٹھائے جانے والے اعتراضات کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
 بیان میں کہا گیا ہے کہ نائب صدر مائیک پینس حالیہ صدارتی انتخابات میں ہونے والی دھاندلیوں اور بدنظمی کے بارے میں اپنی تشویش سے کروڑوں امریکیوں کو آگاہ کریں گے۔
 قابل ذکر ہے کہ مائیک پینس نے انتخابی نتائج کے خلاف ری پبلیکن سینیٹروں کے اجلاس میں شرکت سے گریز کیا تھا جس کے بعد صدر ٹرمپ کے وکیل لن ووڈ نے کہا تھا کہ پینس کو گرفتار کرکے گولی مار دینا چاہیے۔
بعض امریکی سینیٹر چھے جنوری کو ہونے والے اجلاس میں الیکٹورل کالج کے ووٹوں کی توثیق کی مخالفت کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ٹیگس