Jan ۰۸, ۲۰۲۱ ۲۰:۳۵ Asia/Tehran
  • ٹرمپ نے ہار مان  لی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں صدارتی انتخابات میں شکست قبول کرتے ہوئے اقتدار کی پرامن اور منظم منتقلی کا اعلان کیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے چند ہفتوں کے پس و پیش کے بعد آخر کار جمعرات کی شب اپنے ایک ویڈیو پیغام میں ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن کے ہاتھوں اپنی شکست کا اعتراف کرلیا ہے۔
مذکورہ ویڈیو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کی جانب سے صدارتی انتخابات کے نتائج کی توثیق کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ان کی حکومت کی ساری توجہ اقتدار کی منتقلی پر مرکوز ہے۔
اگرچہ ٹرمپ کو چند ہفتے قبل ہی اپنی شکست تسلیم کر لینا چاہیے تھی لیکن انہوں نے نہ صرف ایسا نہیں کیا بلکہ ان کے بیانات اور تقاریر نے ملک میں کشیدگی کو ایسی ہوا دی کہ بدھ کے روز کے ان کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت پر حملہ کر دیا جسے برطانوی لشکر کشی کے بعد سے کانگریس پر کیا جانے والا شدید ترین حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
اٹھارہ سو چودہ میں برطانوی فوج نے جنگ بلاڈنبرگ میں کامیابی کے بعد امریکی کانگریس کو آگ لگا دی تھی جس کے نتیجے میں کانگریس کی عمارت جل کر راکھ ہو گئی تھی۔
ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو کانگریس پر حملے کا اشتعال دلانے پر بھی کوئی معذرت نہیں کی۔
امریکی صدر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ان کی انتخابی ٹیم نے انتخابات کے نتائج کے خلاف تمامتر قانونی راستوں سے اعتراضات کیے ہیں اور ہمارا مقصد انتخابات کی صحت کے بارے میں اطمینان حاصل کرنا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ بدھ کی شب ٹرمپ کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت پر اس وقت حملہ کر دیا جب وہاں حالیہ صدارتی انتخابات میں جو بائیڈن کی کامیابی کی توثیق کے لیے سینٹ اور ایوان نمائندگان کا مشترکہ اجلاس ہو رہا تھا۔
کانگریس پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے دوران چار افراد مارے گئے ہیں، جبکہ دسیوں زخمی بھی ہوئے ہیں۔
امریکہ کی سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کانگریس پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹیگس