Jan ۱۲, ۲۰۲۱ ۱۹:۰۳ Asia/Tehran
  • واشنگٹن ڈی سی میں ہنگامی حالت کا اعلان

امریکی صدر ٹرمپ نے صدارت کے عہدے کی حلف برداری کی تقریب کے پہلے اور بعد کی صورت حال سے نمٹنے کے لئے واشنگٹن ڈی سی میں دو ہفتے کے لئے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا۔

امریکہ کے موجودہ صدر ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا۔

وہائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کئے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے نو منتخب صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کی بنا پر واشنگٹن ڈی سی میں سیکورٹی کی برقراری کے لئے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا۔

اس اعلان کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں گیارہ جنوری سے چوبیس جنوری تک ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تاکہ امریکہ کے حالیہ صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کے موقع پر واشنگٹن ڈی سی میں امن و امان کی صورت حال کا تحفظ کیا جا سکے۔

اس سے قبل امریکہ کے محکمۂ نیشنل گارڈ کے ایک اعلی عہدیدار نے بھی کہا تھا کہ حلف برداری کی تقریب والے دن واشنگٹن میں مکمل تعطیل رہے گی اور کرفیو نافذ کر دیا جائے گا۔

اسی طرح شہر واشنگٹن ڈی سی اور ورجینیا اور میری لینڈ ریاستوں کے حکام نے امریکی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حلف برداری کی تقریب والے دن اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

دریں اثنا امریکی پینٹاگوں نے محکمۂ نیشنل گارڈز کو جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری والے دن واشنگٹن میں پندرہ ہزار سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

سی این این کے نامہ نگار نے بھی وہائٹ ہاؤس میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی اور اس کے اطراف میں سیکورٹی حصار قائم کئے جانے کی ویڈیو جاری کی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کہہ چکی ہیں کہ اتفاق آرا سے ایک ایسی غیر ضروری نافذ العمل قرار داد کی منظوری کی کوشش کی جا رہی ہے کہ جس کی بنیاد پر امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس کی جانب سے ٹرمپ اور ان کی کابینہ کے اراکین کو پچیسوں شق کی بنیاد پر ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا جائے گا۔

اگر یہ قرارداد ریپبلکنز اراکین کی استقامت کی بدولت اتفاق آرا سے منظور نہ کی گئی تو منگل کے روز امریکی صدر ٹرمپ کے مؤاخذے کے لئے ایوان نمائندگان میں ووٹنگ کرائی جائے گی۔

گزشتہ بدھ کے روز تین نومبر کو ہوئے صدارتی انتخابات کی توثیق کے لئے امریکی کانگریس نے ایک اجلاس تشکیل دیا تھا، مگر اجلاس کے دوران ٹرمپ کے طرفداروں نے اُس پر چڑھائی کر دی اور بعد ازاں بلوائیوں نے عمارت کے اندر گھس کر اسے اپنے قبضے میں لے لیا اور اس میں توڑ پھوڑ کی۔ اس موقع پر بلوائیوں اور سکیورٹی فورسز کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم پانچ افراد ہلاک جبکہ پچاس سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

دریں اثنا فاکس نیوز نے رپورٹ دی ہے کہ امریکہ کی اندرونی سلامتی کے نگراں وزیر چاڈ وولف نے امریکی کانگریس کیپٹل ہل پر ٹرمپ کے طرفداروں کے حملہ کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔

انہوں نے حال ہی میں امریکہ کے تین نومبر کے صدارتی انتخابات کے نتائج اور جوبائیڈن کی کامیابی کا اعلان ہونے کے ساتھ ہی ان انتخابات کو امریکہ کی تاریخ کے امن ترین انتخابات قرار دیا تھا۔

ٹیگس