فیس بک نے نتن یاہو کی پوسٹ ڈیلیٹ کر دی، پرائیویسی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا
فیس بک نے صیہونی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے پیج پر پوسٹ کی جانے والی پوسٹ ڈیلیٹ کر دی۔ فیس بک نے اس پوسٹ کو پرائیویسی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
نتن یاہو نے حال ہی میں کچھ تصاویر جاری کی تھیں اور لکھا تھا کہ اگر عوام کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو کوویڈ-19 کی ویکسین کی طرف سے مشکوک ہے تو اس کا نام اور ٹیلیفون نمبر بھیج دیں تاکہ اسے فون کرکے ویکسینیشن کے لئے تیار کیا جائے۔
نتن یاہو کی اس پوسٹ کے بعد فیس بک نے ان کا چیٹ باٹ سسپینڈ کر دیا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ لوگوں کی میڈیکل رپورٹ برملا کرنے والی یا عوامی سطح پر پیش کرنے کا مطالبہ کرنے والی پوسٹ پرائیویسی حقوق کی خلاف ورزی ہے اسی لئے فیس بک نے اس پوسٹ کو ڈلیٹ کر دیا اور چیٹ باٹ کو سسپینڈ کر دیا۔
نتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کا کہنا ہے کہ اس پوسٹ کا مقصد 60 سال سے زائد عمر کے اسرائیلیوں کو ویکسینیشن کے لئے آمادہ کرنا تھا۔
اسرائیل میں وسیع پیمانے پر ویکسینیشن کے باوجود حالیہ دنوں میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں گذشتہ کئی مہینوں سے بنیامین نتن یاہو کی مالی بدعنوانی اور کورونا کی روک تھام میں ان کی ناقص و کمزور کارکردگی کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ نتن یاہو پہلے صیہونی وزیراعظم ہیں جنھیں عدالتی جانچ کا سامنا ہے ۔ اخلاقی بے راہ روی اور مالی بدعنوانی صیہونی حکام میں بھرپور طریقے سے رائج ہے۔