Jan ۲۸, ۲۰۲۱ ۰۹:۳۲ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کے انتہا پسند حامیوں کی جانب سے دہشت گردی کا خطرہ، الرٹ جاری

امریکہ میں حالیہ صدارتی اتنخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکاری ٹرمپ کے انتہا پسند حامیوں اورحلقوں کی جانب سے ممکنہ داخلی دہشت گردی کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

رائٹرز کے مطابق امریکہ کی اندرونی سلامتی کی وزارت نے بدھ کی شام قومی دہشت گردی کے بارے میں ایک سفارش جاری کرتے ہوئے انتباہ دیا ہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی شکست سے برہم ان کے طرفداروں کی جانب سے پرتشدد اقدامات کا خطرہ بدستور باقی ہے۔

امریکہ کی اندرونی سلامتی کی وزارت کی جانب سے جاری کی جانے والی اس سفارش میں کہا گیا ہے کہ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ اقتدار کی منتقلی اور تبدیلی کے مخالف نظریات کے حامل انتہا پسند عناصر، ممکنہ طور پر اشتعال انگیز یا تشدد پسندانہ اقدامات کے لئے جمع ہو سکتے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق امریکہ کی اندرونی سلامتی کی وزارت کا کہنا ہے کہ مشتعل انتہا پسند عناصر پر مشتمل گروہوں میں کورونا بندشوں، دو ہزار بیس کے امریکہ کے صدارتی انتخابات کے نتائج اور پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال جیسے مسائل پر برہمی و غصہ پایا جاتا ہے اور وہ کوئی بھی اشتعال و شرانگیز اقدام کر سکتے ہیں۔

امریکہ کے اس وزارت خانے نے خبردار کیا ہے کہ چھے جنوری کو کانگریس کی عمارت پر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کئے جانے والے حملے کی مانند دیگر اداروں یا الیکشن حکام پر بھی حملے کئے جا سکتے ہیں۔

دوسری جانب واشنگٹن میں امریکہ کے نیشنل گارڈ کے کمانڈر نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ امریکی کانگریس کی عمارت پر ٹرمپ کے طرفداروں کی جانب سے کئے جانے والے حملے سے قبل امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے نیشنل گارڈ محکمے کے اختیارات محدود کر دیئے تھے۔

ہل ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ویلیم واکر نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی کانگریس کی عمارت پر ٹرمپ کے طرفداروں کی جانب سے کئے جانے والے حملے سے قبل امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے نیشنل گارڈ کے کمانڈر سے اختیارات لے لئے تھے جس کا مطلب یہ نکلتا ہے کہ جب کانگریس پولیس کے اہلکاروں کے سربراہ نے مزید سیکورٹی جوانوں کا مطالبہ کیا تو واکر کے پاس مزید سیکورٹی اہلکاروں کو بھیجنے کے اختیارات نہیں تھے۔

قابل ذکر ہے کہ چھے جنوری کو ٹرمپ کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت پر اس وقت حملہ کردیا تھا جب وہاں منتخب صدر جو بائیڈن کی کامیابی کی توثیق کے لیے کانگریس کا اجلاس ہو رہا تھا۔ ٹرمپ کے حامیوں نے کئی گھنٹے تک کانگریس کی عمارت پر قبضہ کیے رکھا جس کے نتیجے میں ایوان کی کارروائی معطل کرنا پڑی جبکہ اس دوران ہونے والے تشدد اور فائرنگ کے واقعات میں دو پولیس اہلکاروں سمیت چھے افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔

امریکی کانگریس کی عمارت پر اس طرح سے ہونے والے حملے سے عالمی سطح پر امریکی ڈیموکریسی کی ماہیت کھل سامنے آگئی ہے اور عالمی رائے عامہ کی جانب سے امریکی جمہوریت پر سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

ٹیگس