سلامتی کونسل کا اجلاس
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں میانمار میں فوجی بغاوت سے پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمار میں سول حکومت کا تختہ الٹے جانے اور سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کے فورا بعد اس ملک کی تازہ ترین صورت حال پر غور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میانمار میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں آنگ سان سوچی کی قیادت والے اتحاد لیگ فار ڈیموکریسی نے تراسی فیصد ووٹ حاصل کیے تھے تاہم فوج نے، جسے اقتدار میں پچیس فیصد ساجھے داری حاصل ہے، انتخابی نتائج پر اعتراض کیا تھا۔
پیر کے روز میانمار کی فوج نے سول حکومت کا خاتمہ کرکے اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔ میانمار میں فوجی بغاوت پر علاقائی اور عالمی سطح پر ردعمل ظاہر کیا جارہا ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترس نے آنگ سان سوچی اور دیگر سیاستدانوں کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ یورپی یونین، امریکہ ، ترکی، کینیڈا، جاپان، سنگاپور، ہندوستان، آسٹریلیا نے بھی میانمار میں فوجی بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے جمہوری حکومت بحال کئے جانے پر زور دیا ہے۔