میانمار، سوچی کے دست راست پر فوج نے ہاتھ ڈالا
میانمار میں سابق حکمراں جماعت سے وابستہ افراد کے خلاف فوج کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔
میانمار کی فوج نے سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کے قریبی ساتھی کو گرفتار کر لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سو چی کی سیاسی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کے ایک اہم رکن وِن ہتین کو اقتصادی مرکز ینگون میں حراست میں لیا گیا۔
79 سالہ سیاستدان، سوچی کے دست راست سمجھے جاتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد میڈیا کو دیے گئے کئی انٹرویوز میں فوجی بغاوت کی شدید مذمت کی تھی۔
اُدھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمار میں فوجی بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے حراست میں لی گئیں آنگ سان سو چی اور ان کے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
جمعہ کے روز سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی سے تعلق رکھنے والے 70 قانون سازوں نے دارالحکومت نیپیداؤ میں اجلاس منعقد کیا۔ انسانی حقوق کی مقامی تنظیموں کے مطابق میانمار کے بڑے شہر مندالے میں مظاہرین اور فوجی اہلکاروں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک بھی ہوئے ہيں۔