ٹرمپ کے خلاف سینیٹ میں مواخذے کی کاروائی شروع
امریکی کے ڈیموکریٹ پراسیکیوٹروں نے سابق صدر کے خلاف مواخذے کی کارووائی کو آگے بڑھاتے ہوئے، ان کے خلاف عائد فرد جرم، سینیٹ کی عدالت میں پیش کردی ہے۔
سینیٹ میں چھے جنوری کے واقعے کی فلم دکھائے جانے کے ایک دن کے بعد ڈیموکریٹ وکیلوں نے سابق صدر کے خلاف فرد جرم کا اعلان کرتے ہوئے مقدمہ کی کاروائی کو آگے بڑھانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کو ان دنوں اپنے حامیوں کو اشتعال دلا کر کانگریس کی عمارت پر حملے کے لیے اکسانے جیسے الزامات کے تحت مواخذے کا سامنا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی یہ کاروائی جمعرات کے روز اسی فلور پر انجام پائے گی جہاں چھے جنوری کو ان کے حامیوں نے حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی تھی اور اسمبلی ارکان اور عملے کو خوف زدہ کیا تھا۔
بدھ کے روز ایوان میں، چھے جنوری کے واقعات کے بارے میں سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے لی گئی تصاویر بھی دکھائی گئی تھیں جن میں سے بعض تصاویر پہلی بار منظر عام پر لائی گئی ہیں۔ مذکورہ فوٹیج میں زخمی پولیس اہلکاروں کی فریادیں، خوفزدہ ارکان کانگریس اور دہشت پھیلانے والے حملہ آوروں کو دکھایا گیا ہے۔
امریکی سینیٹ نے بدھ کے روز چوالیس کے مقابلے میں چھپن ووٹوں سے سابق صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کاروائی کو قانونی قرار دیا تھا۔