بائیڈن کو بن سلمان کے اقدامات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے: سی آئی اے کے سابق سربراہ
امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ بائیڈن کو سعودی ولیعہد کے اقدامات کی چشم پوشی نہیں کرنی چاہئے۔
سی آئی اے کے سابق سربراہ جان برنن نے ملک کی خفیہ ایجنسی کی جانب سے جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولیعہد بن سلمان کے ملوث ہونے کی تصدیق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کو ریاض کے ساتھ اپنے تعلقات کی حفاظت کرتے ہوئے محمد بن سلمان کے اقدامات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق 2013 سے جنوری 2017 تک سی آئی اے کے سربراہ رہ چکے جان برنن نے بائیڈن سے اپیل کی ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ اسٹراٹیجک تعاون کی حفاظت کرتے ہوئے سعودی ولیعہد کو اس بات کی اجازت نہ دیں کہ وہ امریکا میں داخل ہو جائیں۔
انہوں نے ام اس این بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور سعودی عرب کے درمیان طویل اسٹراٹیجک تعاون رہا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ دونوں ہی ممالک کے لئے بہت اہم ہے۔
جان برنن کا کہنا تھا کہ اسی لئے میرے خیال میں اس تعلقات کی حفاظت بہت اہم ہے، اس کے باوجود بائیڈن کی حکومت کو سعودی رہنماؤں بالجملہ محمد بن سلمان کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ ان کی مرضی میں جو آئے وہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بائیڈن کو بن سلمان کے لئے ایک واضح پیغام بھیجنا چاہئے کہ امریکا ان کے ہر اقدام کو برداشت نہيں کر سکتا۔