افغان صدر کو امریکی وزیر خارجہ کا دھمکی آمیز خط
امریکی وزیر خارجہ نے دھمکی آمیز خط کے ذریعے افغان صدر کو عبوری حکومت یا طالبان کے ساتھ مشترکہ حکومت کے قیام کی تجویز قبول کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
افغان نیوز ایجنسی شفقنا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے صدر اشرف غنی کے نام خط میں خبردار کیا ہے کہ افغانستان کی صورتحال مسلسل خرابی کی طرف گامزن ہے لہذا ان کے پاس نئے امریکی منصوبے میں تعاون کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے ۔
امریکہ کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان زلمی خلیل زاد نے گزشتہ دنوں کابل میں سرکاری عہدیداروں اور سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات میں انہیں عبوری حکومت یا طالبان کے ساتھ مخلوط حکومت کے قیام کے امریکی منصوبے سے آگاہ کیا تھا۔
کہا جارہا ہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی سمیت افغانستان کے سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے امریکی منصوبے کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔ جبکہ عوامی سطح پر بھی اس منصوبے کی مخالفت کی جارہی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے افغانستان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے بارے میں صدر اشرف غنی کو شدید لب ولہجے کا خط ایسے وقت میں لکھا ہے کہ جب یہ امریکہ ہی تھا جس نے افغانستان میں ناکام جنگ کا آغاز کیا تھا۔
بیس سال قبل دہشت گردی کے خلاف جنگ اور امن کے قیام کے نام پر شروع کی جانے والی اس جنگ کے بعد بھی امریکہ نہ تو افغانستان میں جنگ کے خاتمے پر قادر ہے اور نہ ہی امن و استحکام قائم کرسکتاہے۔