May ۰۱, ۲۰۲۱ ۱۷:۴۴ Asia/Tehran
  • روس نے یورپ  کو اسی کی زبان میں دیا جواب ... یورپی کونسل، یورپی پارلیمنٹ اور یورپی کمیشن  چراغ پا

یورپی کونسل، یورپی پارلیمنٹ اور یورپی کمیشن کے سربراہوں نے اپنے مشترکہ بیان میں، روس کی جانب سے آٹھ یورپی عہدیداروں میں لگائی جانے والی پابندیوں کی مذمت کی ہے۔

یورپی کونسل، یورپی پارلیمنٹ اور یورپی کمیشن کے سربراہوں کی جانب سے جاری کیے جانے والے مشترکہ بیان میں جس کی نقل یورپی یونین کی ویب سائٹ پر بھی جاری کی گئی ہے، روس کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں کو بے بنیاد اور بلاجواز قرار دیا گیا ہے۔

بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ ماسکو کے اس فیصلہ سے نشاندھی ہوتی ہے کہ روس نے براہ راست یورپی یونین پرحملہ کیا ہے اور دو طرفہ تعلقات میں پائے جانے والے منفی رجحان کی اصلاح کے بحائے یورپی یونین کے مقابلے کا راستہ اختیارکرلیا ہے۔

اس سے قبل یورپی پارلیمنٹ نے جمعرات کو روس کے خلاف ایک قرار داد پاس کی تھی جس میں نارڈ اسٹریم ٹو گیس پائپ لائن منصوبے اور ایک روسی کمپنی کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے علاوہ روس کو مالیاتی پیغام رسانی کے عالمی نظام سوئفٹ سے باہرنکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔

جواب میں روس کی وزارت خارجہ نے جمعے کی شام ایک بیان جاری کیا تھا جس میں یورپی پارلیمنٹ کے سربراہ ڈیود ساسولی اور یورپی یونین کے سات دیگرعہدیداروں کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کے روس میں داخلے پر پابندی کا اعلان کیا گیا ہے۔

روسی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے دو اور بائیس مارچ کو چھے شہریوں پرعائد کی جانے والی پابندیوں کی جواب میں، یورپی یونین کے چند شہریوں، اس تنظیم کے بعض سرکاری عہدیداروں کے نام پابندیوں کی روسی فہرست میں شامل کردیئے گئے ہیں۔

یورپی پارلیمنٹ کے سربراہ ڈیوڈ ساسولی، یورپی کونسل میں فرانسیسی وفد کے سربراہ راک مائر، یورپی کمیشن کی ڈپٹی چیرمین ورا جوروا، لتھوانیا کے نیشنل لینگویج اتھارٹی کے ڈائریکٹر ماریس بلتینس، جرمنی کے شہربرلن کے پراسیکیوٹر جورج راؤپاچ، سوئیڈن کے رائل ڈیفینس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ کیمیائی، بائیولوجی اور ایٹامک سیفٹی لیب کی انچارچ آسا اسکاٹ اور جمہوریہ اسٹونیا کی لنگویج گروپ اور نیشنل الیکٹرانک میڈیا کونسل کے سربراہ ایلماز توماسک وہ افراد ہیں جنہیں روس نے بلیک لسٹ میں شامل کردیا ہے۔

مختلف مسائل خاص طور سے مشرقی یوکرین کے بحران اور ماسکو کے خلاف واشنگٹن کی حالیہ پابندیوں کے بعد سے روس امریکہ تعلقات سخت کشیدہ ہوگئے ہیں۔ امریکہ اور یورپی یونین نے سن دوہزار چودہ سے اب تک روس کے خلاف اقتصادی اور مالیاتی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور ان میں مسلسل اضافہ ہوتاجارہا ہے جس پر روس نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔

ٹیگس