شب قدر اور شب ضربت مولود کعبہ میں لاکھوں فرزندان اسلام سر بسجود
اسلامی جمہوریہ ایران، عراق، پاکستان اور ہندوستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں شب قدر اور وصی رسول خدا، داماد حضرت مصطفیٰ، امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی شب ضربت کے موقع پر دعائے جوشن کبیر، الغوث الغوث کی صداؤں سے فضا گونج اٹھی اور فرزندان اسلام نے دعا و مناجات میں رات بسر کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان اور ہندوستان سمیت دنیا کے بہت سے ممالک میں کروڑوں بندگان خدا نے بھراپنے مالک کی بارگاہ میں حاضر ہو کر ساری رات دعا و مناجات، راز و نیاز اور توسل میں بسر کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں کل رات پہلی شب قدر کے اعمال کورونا کے حوالے سے جاری کیے جانے والے حفظان صحت کے پروٹوکول کی مکمل پابندی کے ساتھ انجام دیئے گئے جن میں ملک بھر کے عوام نے شرکت کی -
عاشقان امامت و ولایت نے ماہ رمضان کی انیسویں شب کو مسجدوں، امامبارگاہوں اور حرم ہائے اہلبیت علیہم السلام کے قرب و جوار میں بسر کیا۔
اس موقع پر تلاوت قران کریم ، مخصوص دعاؤں اور مناجات کا سلسلہ رات دیر گئے تک جاری رہا۔ مداحان اہلبیت نے اس موقع پر مولائے متقیان حضرت علی علیہ السلام کی شب ضربت کے پیش ںظر مرثیہ خوانی اور نوحہ خوانی بھی کی۔
شب قدر اہمیت و فضیلت کے اعتبار سے سال کی سب سے مبارک اہم اور گرانقدر شب ہے اور اس رات کی ہر عبادت کا ثواب ایک ہزار ماہ کی عبادات کے برابر ہے جبکہ اس رات میں انسان کی تقدیر بھی لکھی جاتی ہے۔
ماہ رمضان کی انیس، اکیس اور تیئیس کی راتیں شب قدر کہلاتی ہیں اور ساری دنیا کے مسلمان ان راتوں میں شب بیداری کرکے ، مخصوص اعمال بجا لاتے ہیں جبکہ دعاؤں اور مناجات کرکے اپنے معبود سے راز و نیاز کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ انیسویں ماہ رمضان سنہ چالیس ہجری کی صبح ابن ملجم مرادی نے وصیِ رسول، (ص) حضرت علی علیہ السلام کے فرق مبارک پر حالت نماز میں وار کیا اور آپ نے 21 رمضان کو جام شہادت نوش کیا۔