امریکہ نے صیہونی حکومت کے خلاف سلامتی کونسل کا مذمتی بیان جاری نہیں ہونے دیا
امریکہ نے مداخلت کر کے بیت المقدس میں صیہونی حکومت کے جرائم کے سلسلے میں سلامتی کونسل کا مذمتی بیان جاری نہیں ہونے دیا -
بیت المقدس میں صییہونی حکومت کے وحشیانہ حملے، جرائم وظالمانہ اقدامات میں شدت آنے کے بعد سلامتی کونسل ایک ہنگامی اجلاس طلب کرنے پر مجبور ہوئی جو امریکی مداخلت کے بنا پر کسی نتیجے پر پہنچے بغیرختم ہوگیا اور کوئی اعلامیہ بھی جاری نہیں ہوسکا۔
سلامتی کونسل کا یہ ہنگامی اجلاس جو اقوام متحدہ میں آئرلینڈ کے سفیر جیرالڈ بیرن ناسون کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا ، کہا کہ سلامتی کونسل ، فورا ایک بیان جاری کرے۔
سلامتی کونسل کے سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کے تمام پندرہ اراکین کو جھڑپوں اور تشدد پر تشویش ہے تاہم صیہونی حکومت کے سب سے بڑے اتحادی اور پشتپناہ امریکہ کا دعوی ہے کہ اس وقت بیان جاری کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔
تاہم سلامتی کونسل کے سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کو اقوام متحدہ کے سب سے بڑے ادارے کی حیثیت سے مسجدالاقصی میں صیہونی حکومت کے جرائم پر ردعمل ظاہر کرنا چاہئے۔