May ۲۷, ۲۰۲۱ ۲۰:۳۵ Asia/Tehran
  • فرانس نے روانڈا کی نسل کشی میں ملوث  ہونے کا اعتراف کرلیا

فرانس نے انیس سو چورانوے میں روانڈا میں نسل کشی کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے جمعرات کو افریقی ملک روانڈا کے دارالحکومت کیگالی میں انیس سو چورانوے کی نسل کشی میں مارے جانے والوں کی یادگار پر ایک پروگرام سے خطاب میں کہا کہ وہ اس نسل کشی میں فرانس کی ذمہ داری کو قبول کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس کے لئے ذاتی طور پر معافی مانگتے ہیں۔
یاد رہے کہ روانڈا میں اپریل انیس سو چورانوے میں شروع ہونی والی سو روزہ نسل کشی میں ہوٹو ملیشیا کے ہاتھوں آٹھ لاکھ افراد مارے گئے تھے۔ یہ نسل کشی اس وقت رکی تھی جب روانڈا کے موجود صدر کاگامے کی سربراہی میں روانڈن پیٹریاٹک فرنٹ کے جوان یوگینڈا سے داخل ہوئے اور ملک کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لیا۔
امانوئل میکرون نے کہا کہ اس نسل کشی کےدوران فرانس نےغیر جانبدارانہ رویہ اختیار کیا جو قانونا درست نہیں تھا اور وہ اپنے ملک کی اس مجرمانہ خاموشی پر معافی مانگتے ہیں۔
اس موقع پر روانڈا کے صدر کاگامے نے کہا کہ اگرچہ میکرون نے زیادہ عاجزانہ رویہ اختیار کیا ہے لیکن اس ملک کے عوام کو ان سے سرکاری طور پر معافی مانگنے کی امید تھی۔ روانڈا کی نسل کشی میں بچ جانے والوں کے اہم گروہ ایبو نے میکرون کی تقریر کو مایوس کن قرار دیا ہے۔

ٹیگس