روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتی ساحل پر
درجنوں روہنگیا پناہ گزینوں کی حامل کشتی جو فروری کے مہینے میں بنگلہ دیش کی سمندری حدود میں اپنے راستے سے بھٹک کر لا پتہ ہو گئی تھی ایک سو تیرہ دن سمندری لہروں کے تھپیڑوں کو برداشت کرنے کے بعد انڈونیشیا کے ساحل پر پہنچ گئی ہے۔
یورو نیوز کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے ایک گروپ آراکان منصوبے کے ڈائریکٹر کریس لیوا نے جو روہنگیا مسلمانوں کے مسائل کا جائزہ لے رہے ہیں، اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کشتی بنگلہ دیش سے انڈونیشیا کے لئے روانہ ہوئی تھی جس کے موٹر میں آنے والی تکنیکی خرابی کی بنا پر اپنا راستہ بھٹک گئی تھی۔
انھوں نے کہا کہ اس کشتی پر نوے پناہ گزین سوار تھے جن میں بیشتر عورتیں اور بچے تھے۔ یہ کشتی بنگلہ دیش کے ساحلی شہر کوکس بازار کے ساحل سے چلی تھی اس علاقے میں لاکھوں کی تعداد میں روہنگیا مسلمانوں نے پناہ لے رکھی ہے جنھیں میانمار میں ظلم و استبداد کا سامنا کرنا پڑا ہے اور جو اپنا وطن چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔