امریکہ پاکستان میں فوجی اڈہ لینے کا خواہشمند، پاکستان کا انکار
پاکستان ميں امریکی فوجی اڈے کے قیام سے متعلق قیاس آرائیوں کے بیچ ایک امریکی عہدیدار نے کہا ہے اسلام آباد کے ساتھ مختلف نوعیت کے معاملات منجملہ دفاعی اور اینٹلی جنس امور پر بات ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی و ہوائی اڈوں کے حوالے سے گفتگو کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔
ایک بیان میں جیک سلیوان نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سفارتی، دفاعی اور انٹیلی جنس کی سطح پر گفتگو ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ گفتگو صرف پاکستان تک محدود نہیں بلکہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی جاری ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے ملک میں امریکی فوجی اڈے کے قیام سے متعلق خبروں کی سختی کے ساتھ تردید کی جاتی رہی ہے۔
جیونیوز کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان نے امریکا کو فوجی اڈے دینے سے منع کر دیا۔ ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ فوجی اڈوں کی تلاش امریکہ کی خواہش ہوسکتی ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو بریفنگ میں کہہ چکا ہوں کہ ہمارا امریکہ کو فوجی اڈے دینے کا کوئی ارادہ نہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان سے امریکہ کے فوجی انخلا کے ساتھ چاہتے ہیں کہ امن عمل بھی آگے بڑھے۔