Jun ۱۱, ۲۰۲۱ ۰۹:۴۱ Asia/Tehran
  • فرانسیسی صدر کو طمانچہ رسید کرنے والے نوجوان کو چار ماہ قید

فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کو تھپڑ مارنے پر گرفتار ہونے والے 2 افراد میں سے ایک کے گھر سے پولیس کو اسلحہ اور ہٹلر کی آپ بیتی "میری جدوجہد" ہاتھ لگی ہے۔

مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس اور سیکورٹی اداروں نے فوری طور پر 2 افراد کو حراست میں لیا تھا جن میں ایک تھپڑ مارنے والا شخص تھا جب کہ دوسرا مشتبہ شخص واقعے کی ویڈیو بنا رہا تھا اور مبینہ طور پر تھپڑ مارنے والے شخص کا ساتھی ہے۔

پولیس نے واقعے کے بعد دونوں افراد کے گھروں کی تلاشی لی جس میں سے ویڈیو بنانے والے 28 سالہ مشتبہ شخص کے گھر سے اسلحہ اور جرمنی کے سابق حکمران ایڈولف ہٹلر کی آپ بیتی "میری جدوجہد"  برآمد ہوئی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس میں یہود مخالف نظریات بیان کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق برآمد شدہ اسلحوں میں تلوار، خنجر اور ایک رائفل شامل ہے جس کا لائسنس بھی اس کے پاس تھا۔

اُدھر اطلاعات ہیں کہ فرانسیسی صدر امانوئل میکرون کو سرعام طمانچہ رسید کرنے والے اٹھائیس سالہ نوجوان "دامیل تارل" کو ایک عدالت نے چار ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایک طویل عرصے سے صدر میکرون کی پالیسیوں کے خلاف عوامی ناراضگی کا سلسلہ جاری ہے اور دارالحکومت پیرس سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں انکے خلاف مظاہرے ہوتے رہتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق حالیہ برسوں میں انکی محبوبیت کی شرح ۴۸ فیصد سے گھٹ کر ۳۸ فیصد تک آ گئی ہے۔

خیال رہے کہ صدر کو سرعام طمانچہ رسید کرنے جیسے واقعات فرانس کی تاریخ میں پہلے بھی نظر آتے ہیں۔اس سے قبل ۲۰۱۱ میں عوام کے درمیان ایک شخص نے اُس وقت کے صدر نیکولس سرکوزی پر حملہ کر دیا تھا جس کے بعد حملہ آور کو چھے ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

اسکے بعد ۲۰۱۷ میں بھی ایک اٹھارہ سالہ نوجوان مانوئل والس نے ملک کے سابق وزیر اعظم کو ایک طمانچہ مار دیا تھا جسکی پاداش میں اُسے تین ماہ کے لئے سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا تھا۔

 

 

ٹیگس