میانمار، بچوں کی ہلاکتوں پر اقوام متحدہ کو تشویش
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت سے اب تک 70 سے زائد بچے مارے جا چکے ہیں جبکہ سیکڑوں کو جیل بھیجا جا چکا ہے۔
اقوام متحدہ کی چائلڈ رائٹس کمیٹی کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت سے اب تک 75 بچے مارے جا چکے ہیں جبکہ ایک ہزار بچوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد بچوں کی جانوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں اور بچوں کو روزانہ بلا امتیاز تشدد، فائرنگ اور من مانی گرفتاریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ میانمار میں بحران جاری رہا تو بچوں کی ایک پوری نسل سنگین خطرات اور مسائل کی زد پر آ جائے گی۔
واضح رہے کہ 18 غیر جانبدار ماہرین نے یو این چائلڈ رائٹس کمیٹی کی رپورٹ مرتب کرنے میں حصہ لیا۔
اب تک میانمار حکومت انسانی حقوق کی سنگین پامالی کے تعلق سے بارہا سرخیوں میں آ چکی ہے۔ اس سے قبل میانمار کو مسلمان اقلیت روہنگیا کے نسلی صفائے کے حوالے سے سنگین الزامات کا سامنا ہے جس کے سلسلے میں آج بھی عالمی عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں۔