افغانستان میں جھڑپوں کا سلسلہ بند کیا جائے: سلامتی کونسل
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں فوری طور پر جھڑپوں کے خاتمے اور مذاکرات کے ذریعے نئی متحدہ حکومت کی تشکیل پر زور دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کے روز افغانستان کی تازہ ترین صورتحال کے جائزہ اجلاس کے بعد ایک بیان جاری کیا جس میں بین الاقوامی ضابطوں کی افغانستان کی جانب سے پابندی اور افغانستان کے عوام اور غیر ملکی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے جانے پر زور دیا گیا۔
سلامتی کونسل نے اسی طرح افغانستان میں تشدد و انتہا پسندی کو لگام دئے جانے، امن اور مدنی نظم و ضبط کی بحالی، موجودہ سیاسی بحران کو ایک پر امن اور قومی آشتی کے عمل کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے حل کئے جانے پر زور دیا۔
سلامتی کونسل کے اس اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترش نے بھی سبھی افغان فریقوں سے یہ مطالبہ کیا کہ وہ صبر و بردباری سے کام لیں اور ایک دوسرے کی جان کی حفاظت کریں۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ افغان عوام کی نجات کے مقصد سے انہیں انسان دوستانہ امداد فراہم کی جائے۔
اس اجلاس میں امریکی نمائندے نے افغانستان کی موجودہ صورتحال میں اپنے ملک کے کردار کی جانب کوئی اشارہ کئے بغیر افغانستان کے پڑوسی ممالک سے اپیل کی کہ وہ اُن افغان شہریوں کے لئے جائے امن فراہم کریں جو اپنے ملک سے نکلنے کے خواہاں ہیں۔
روس کے نمائندے نے بھی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بحران افغانستان کے حل میں ایران کے کردار کو اہم قرار دیا۔ ویسلے نبنزیا نے کہا کہ افغانستان سے انتہاپسندی، تشدد اور جانی نقصان میں اضافے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں اور ہمارا ماننا ہے کہ ایران اس سلسے کی روک تھام میں ایک مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔