Sep ۰۷, ۲۰۲۱ ۱۷:۳۵ Asia/Tehran
  • افغانستان کی صورتحال پر یورپی یونین کا موقف

یورپی یونین نے افغانستان میں مغرب کی ناقص کارکردگی اور ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ طالبان کے تعلق سے یورپ کی پالیسی کا انحصار ان کے طرزعمل پر ہے ۔ دوسری طرف انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے افغان پناہ گزینوں کے تعلق سے یورپی طرزعمل پر سخت تنقید کی ہے۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کے انچارج جوزف بورل نے کہا ہے کہ افغانستان نے یورپی یونین کے نقائص کی نشاندہی کردی ہے۔ انھوں نے اسی کے ساتھ یہ دعوی بھی کیا کہ ان نقائص کے باوجود افغانستان میں یورپی یونین کے اقدامات بقول ان کے مفید رہے ہیں۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کے انچارج جوزف بورل نے کہا کہ افغانستان پر طالبان کا قبضہ ہوجانے کے بعد اس ملک کا بحران ختم نہیں ہوا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یورپی یونین کو اس بات کا تعین کرنا ہے کہ طالبان کے ساتھ اس کا رویہ کیسا ہونا چاہئے۔جوزف بورل نے دعوی کیا کہ افغانستان کو بحران سے نکالنے کے لئے ، طالبان گروہ کے ساتھ افہام و تفہیم کی پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس افہام و تفہیم کا مطلب طالبان گروہ کو سرکاری طور پر تسلیم کرلینا نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں افغانستان کے پڑوسی ملکوں کے ساتھ یوروپی یونین کا رابطہ ضروری ہے۔

اس دوران انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے افغان پناہ گزینوں کے تعلق سے یورپی یونین کے رکن ملکوں کے طرز عمل کو سنگدلانہ اور غیر انسانی بتایا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے اعلان کیا ہے کہ اس وقت یورپی یونین کے ہر ملک کو افغان پناہ گزینوں کے تئیں اپنے مخاصمانہ طرز عمل کو تخریبی اقدامات سے تعبیر کرنا چاہئے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ یورپی یونین کو افغان پناہ گزینوں کے تعلق سے انسانی ہمدردی پر مبنی طرز عمل اختیار کرنا چاہئے ۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے یورپی ملکوں سے اپیل کی ہے کہ جو افغان پناہ گزین ان سے سیاسی پناہ کی درخواست کر رہے ہیں، انسانیت کی بنیاد پر ان کی درخواست پر غور کریں۔ ہیومن رائٹس واچ نے یہ اپیل ایسے عالم میں کی ہے کہ آسٹریا، ڈینمارک ، اور چیک ریپبلک نے افغان پناہ گزینوں کو قبول کرنے سے صاف انکار کردیا ہے جبکہ پولینڈ نے بتیس ہزار افغان پناہ گزینوں کو بیلاروس سے ملحقہ اپنی سرحدوں پر گرفتار کرلیا ہے اور ان کی پناہ کی درخواست مسترد کردی ہے۔دوسری طرف کروشیا افغان پناہ گزینوں کو بوسنیا ہرزے گووینا کی طرف دھکیل رہا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے برسلز میں افغان مہاجرین کے بارے میں متحدہ موقف اختیار کرنے کے لئے یورپی یونین کے وزرائے داخلہ کی نشست کسی نتیجے کے بغیر ہی ختم ہوگئی تھی ۔

ٹیگس