Oct ۰۵, ۲۰۲۱ ۱۶:۳۳ Asia/Tehran
  • فوج کی آمد کے باوجود برطانیہ میں تیل کا بحران جاری

فوجی طلب کرلیے جانے کے باوجود برطانیہ میں ایندھن کی قلت سے پیدا ہونے والا بحران بدستور باقی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، جنگ سے خستہ حال فوجی سرکاری احکامات کی تعمیل کے لیے پیر کے روز برٹش پیٹرولیم کے ذخائر تک پہنچے ہیں تاکہ ملک کو درپیش ایندھن کی قلت پر قابو پایا جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ نے ملک میں گوشت، پیٹرول اور دودھ دھی سمیت سبھی ضروری اشیا کی  سپلائی کے پورے نظام کو افرادی قوت کی کمی سے دوچار کر دیا ہے۔

برطانیہ میں تیل کی سپلائی میں خلل کے دوران، پیٹرول اسٹیشنوں پر عوام کے ہجوم کے باعث اس ملک کے مختلف شہروں میں افراتفری کا ماحول رہا ہے۔ بعض لوگوں کو پیٹرول کے حصول کے لیے لڑائی جھگڑا کرتے اور پانی کی خالی بوتلوں میں پیٹرول بھرتے بھی دیکھا گیا۔

پیٹرول پمپ ایسوسی ایشن کے مطابق لندن اور ملک کے جنوب مشرقی علاقوں میں بائیس فیصد سے زیادہ پیٹرول اسٹیشن ایندھن نہ ہونے کے سبب بند ہو گئے ہیں اور یہ صورتحال مزید ایک ہفتہ یا دس دن جاری رہنے کا امکان ہے۔

اگرچہ حکومت برطانیہ ایندھن کی قلت اور بریگزٹ کے درمیان تعلق کی تردید کرتی ہے اور ڈرائیوروں کی کمی کو عالمی مسئلہ قرار دے رہی ہے تاہم، برطانیہ کے پڑوسی یورپی ملکوں میں کہیں بھی پیٹرول اسٹیشنوں پر لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں کہیں دکھائی نہیں دیں۔

مزید دیکھیئے: برطانیہ نے جرمن ڈرائیوروں سے مدد طلب کرلی

ٹیگس