Oct ۰۵, ۲۰۲۱ ۱۹:۱۸ Asia/Tehran
  • فرانسیسی سامراج کے دور میں چھپن لاکھ شہریوں کا قتل عام ہوا: الجزائر

الجزائر نے اعلان کیا ہے کہ فرانسیسی سامراج کے دور میں اس ملک میں دسیوں لاکھ شہریوں کا قتل عام کیا گیا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق الجزائر کے صدارتی دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ الجزائر پر فرانس کے قبضے کے زمانے میں اٹھارہ سو تیس سے انیس سو ترسٹھ  کے دوران الجزائر کے چھپن لاکھ سے زیادہ شہریوں کو قتل کیا گیا۔

 اس سے قبل فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے دعوی کیا تھا کہ الجزائر کی تاریخ فرانس کے عوام کے خلاف نفرت انگیز بیانات کی بنیاد پر لکھی گئی ہے نہ کہ حقیقت کے مطابق۔

الجزائر کے صدر کے دفتر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ میکرون کا بیان مارے جانے والے چھپن لاکھ تیس ہزار شہریوں کی ناقابل برداشت توہین ہے۔ فرانسیسی مورخین نے دعوی کیا ہے کہ الجزائر کی جنگ آزادی میں فریقین کے تقریبا چار لاکھ افراد مارے گئے تھے۔ یہ اختلافات ایسی حالت میں سامنے آئے ہیں کہ گذشتہ ہفتے پیرس حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ الجزائر، مراکش اور تیونس کے شہریوں کے لئے ویزے کا اجراء کم کر رہی ہے۔

اس فیصلے پر الجزائر کی وزارت خارجہ نے اس ملک میں فرانس کے سفیر کو طلب کرکے پیرس کے اس فیصلے پر احتجاج کیا تھا۔

ٹیگس