اسلحے کی دوڑ کے بارے میں روسی صدر کا سخت انتباہ
روسی صدر ویلادیمیر پوتین نے مشرقی ایشیا میں اسلحے کی نئی دوڑ کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے مذاکرات کی سلسلہ فوری شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
آسیان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادی میر پوتین کا کہنا تھا کہ مشرقی ایشیا میں اسلحے کی دوڑ کے بارے میں فوری طور پر مذاکرات شروع کیے جانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ایٹمی ہتھیاروں پر کنٹرول کے دو طرفہ معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے منفی اثرات کی بابت بھی سخت خبردار کیا۔
روسی صدر نے کہا کہ امریکہ کے اس اقدام سے مشرقی ایشیا کی بڑی طاقتوں کے درمیان محاذ آرائی شروع ہونے کا اندیشہ ہے لہذا اس بارے میں فوری مذاکرات شروع کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم بار بار خبردار کرتے رہے ہیں کہ آئی این ایف معاہدے کی منسوخی کے نتیجے میں یہ علاقہ ایسے ہتھیاروں کی آماج گاہ بن جائےگا جو ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ کو جنم دے گا۔واضح رہے کہ امریکہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں ایٹمی ہتھیاروں کے کنٹرول کے معاہدوں سے علیحدگی پالیسی اپنا رکھی تھی اور پہلے آئی این ایف معاہدے سے اور اس کے بعد اوپن اسکائیز ٹریٹی سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔