Oct ۳۰, ۲۰۲۱ ۲۲:۰۸ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت کی جرأت بڑھی،انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ پھاڑ دی، دنیا خاموش

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان نے انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ پھاڑ دی جس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے غیر انسانی جرائم پر تنقید کی گئی تھی۔

دریں اثناء یورپی یونین نے اسرائیل سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر بند کرنے کا مطالبہ دہرایا ہے۔ انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ خاص طور پر غزہ پٹی اور اس سے باہر اسرائیل کے جرائم کی مذمت کرتی ہے۔

خود ساختہ صیہونی ریاست اسرائیل کے سفیر نے رپورٹ کو پھاڑتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کونسل کے نام نہاد شور شرابے کی وجہ سے دنیا انسانیت کے خلاف ہونے والے خوفناک جرائم کی آوازیں نہیں سن سکتی۔

اسرائیلی سفیر کا کہنا تھا کہ 15 سال پہلے جب سے اس کونسل کا قیام ہوا ہے، تب سے لے کر اب تک وہ مسلسل ہماری مذمت کئے جا رہی ہے۔

اردان نے کہا کہ کونسل نے صرف 10 بار ایران اور صرف 35 بار شام کی مذمت کی ہے جبکہ ہماری 95 بار مذمت کی ہے۔ اسرائیلی سفیر انسانی حقوق کونسل کی جانب سے اسرائیل کے جرائم کی مذمت میں منظور کی گئی قراردادوں کا حوالہ دے رہے تھے۔

اردان نے کہا کہ اس رپورٹ کی جگہ ایک کوڑے دان ہے اور ہم اس کے ساتھ یہی کریں گے۔ اس کے بعد اسرائیلی سفیر نے رپورٹ کو سب کے سامنے پھاڑ دیا۔

دوسری جانب یورپی یونین نے یہودی بستیوں کی تعمیر کے اسرائیل کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1967 کی سرحدوں میں کوئی تبدیلی تسلیم نہیں کی جائے گی۔

خیال رہے کہ یورپی یونین نے اسرائیل سے 30 بستیوں کی تعمیر کے منصوبے کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یورپی یونین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ بستیاں غیر قانونی ہیں اور دو ریاستی حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

یورپی یونین نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل کی سرگرمیاں صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے جاری بین الاقوامی کوششوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں۔

ٹیگس