روس میں کورونا بحران کا مقابلہ کرنے کے لئے فوج کی مدد طلب
روس کے صدر ولادیمیرپوتن نے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے سے متعلق صحرائی اسپتال بنانے کے لئے فوج کی مدد طلب کرلی ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے دعوا کیا ہے کہ کورونا کی بنا پر دنیا میں ہونے والی اموات سرکاری طور پر جاری کئے جانے والے اعداد و شمار سے دو سے تین گنا زیادہ ہو سکتی ہیں۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ولادیمیر پوتن نے روس میں کورونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے پھیلاؤ اور حالات بے قابو ہوجانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو کورونا کے بحران کا سامنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ روس میں روزانہ چالیس ہزار افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہو رہے ہیں جبکہ اب تک کا ایسا کوئی ریکارڈ نہیں تھا۔ پوتن نے روسی فوج سے اپیل کی ہے کہ وہ ضرورت پڑنے پر طبی خدمات میں مدد کرے۔
بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق روس میں پچاسی لاکھ سے زائد افراد کورونا میں مبتلا ہیں جن میں سے دو لاکھ پچاس ہزار افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ دنیا میں اب تک پچاس لاکھ سے زائد کورونا اموات ہو چکی ہیں جبکہ عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ یہ تعداد اعلان کردہ تعداد سے دو سے تین گنا زیادہ ہو سکتی ہے۔
اکانومسٹ جریدے کے مطابق کورونا کے نتیجے میں اب تک دنیا میں ایک کروڑ ستر لاکھ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ اس بارے میں فرانسیسی ریسرج سینٹر نے بھی اعلان کیا ہے کہ کورونا کے ایک مختصر عرصے میں بہت بڑی تعداد کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے جبکہ اس وبا کے مقابلے میں ویکسین کی فراہمی کے لئے سن دو ہزار بائیس تک بیس ارب یورو کی ضرورت ہوگی۔
عالمی ادارہ صحت نے بھی دعوا کیا ہے کہ ویکسین کی فراہمی سے کم از کم پچاس لاکھ انسانوں کو مرنے اور عالمی معیشت میں پانچ ارب یورو کو اخراجات سے بچایا جا سکتا ہے۔ اس عالمی ادارے کے مطابق دنیا میں کورونا ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم اس بات کا باعث بنی ہے کہ کورونا کا جلد خاتمہ نہ ہو سکے اور اسی بنا پر دنیا میں کورونا کو کنٹرول کرنے میں مسائل و مشکلات پیدا ہوئی ہیں۔