Nov ۱۰, ۲۰۲۱ ۱۱:۰۰ Asia/Tehran
  • لوگوں پر کورونا وائرس کے اثرات

ہلاکت خیز کورونا وائرس سے لوگوں پر اس کے پڑنے والے حیرت انگیز اثرات کا سلسلہ جاری ہے۔

دنیا میں کووڈ 19 کے آغاز سے اس سے ہونے والے مضراثرات پر تحقیق و ریسرچ کا سلسلہ جاری ہے۔

دنیا میں کورونا وائرس کی وبا کے آغاز کے بعد پابندیوں کے نتیجے میں دنیا کے مختلف ممالک میں لوگ کئی ماہ تک گھروں تک محدود ہوگئے۔

آسان الفاظ میں جب کروڑوں افراد اپنا بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے لگے تو اس کے نتیجے میں ڈپریشن اور ذہنی بے چینی کا خطرہ بڑھ گیا اور اس سے بہت سے لوگ مختلف قسم کی ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہو گئے۔

آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے افراد میں بیماری کی طویل المعیاد اثرات کا تسلسل برقرار رہنے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

موناش یونیورسٹی کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ 19 سے سنگین حد تک بیمار رہنے والے ہر 5 میں سے ایک مریض 6 ماہ میں چل بسا جبکہ بیماری کو شکست دینے والے لگ بھگ 40 فیصد مریضوں کو کسی نئی معذوری کا سامنا ہوا۔

اس تحقیق میں 6 مارچ سے 4 اکتوبر 2020 کے دوران کووڈ کے باعث آئی سی یو میں زیرعلاج رہنے والے مریضوں میں اموات، معذوری اور کام پر واپسی کی شرح کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق میں شامل 212 میں سے 43 (20.3 فیصد) مریض بیماری کو شکست دینے کے بعد 6 ماہ کے اندر انتقال کرگئے۔

اسی طرح 108 میں سے 43 (38.9 فیصد) افراد نے کسی قسم کی ایک معذوری کو رپورٹ کیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیماری کو شکست دینے والے 71.3 فیصد مریضوں نے علامات جیسے سانس لینے میں مشکلات، جسمانی مضبوطی میں کمی، تھکاوٹ، سردرد اور سونگھنے یا چکھنے کی حسوں سے محرومی کے تسلسل کو رپورٹ کیا۔

تحقیق کے مطابق ان مریضوں کی زندگی اور صحت کے معیار میں ہر شعبے میں نمایاں کمی آئی۔

ٹیگس