میانمار کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی تشویش
اقوام متحدہ نے میانمار میں حالات کو معمول پر لانے پر تاکید کی۔
اسپوتنک کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے میانمار کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس ملک کے فوجی حکام سے تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
سلامتی کونسل کے رکن ممالک نے یکم فروری کو ہنگامی حالت کے اعلان کے بعد میانمار کی صورتحال پر اپنی تشویش کا ایک بار پھراظہار کیا اور فوج سے انتہائی تحمل سے کام لینے کی اپیل کی۔
بیان کے مطابق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمار میں تشدد کے خاتمے اور جمہوری عمل کی منتقلی کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔
میانمار میں یکم فروری کو ہونے والی فوجی بغاوت کے باعث ملک بھر میں سرکاری اداروں کا نظام تباہ ہوگیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اقتدار سنبھالنے کے کئی ماہ بعد بھی میانمار کے فوجی حکمران حالات کو معمول پر لانے میں ناکام رہے ہیں۔
مقامی تنظیموں کے اعداد و شمار کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جانب سے اب تک 750 سے زائد مظاہرین اور عام شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ میانمار میں رواں برس یکم فروری کو فوج نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگا کر میانمار کا اقتدار اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا اور آنگ سان سوچی کو گھر میں نظربند کر دیا جبکہ اس ملک کے عوام فوجی کودتا کے بعد سے مسلسل احتجاجی مظاہرے کر کے ملک میں جمہوریت کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔