Nov ۱۳, ۲۰۲۱ ۱۷:۵۸ Asia/Tehran
  • ٹوکیو اولمپک کی گولڈ میڈلسٹ امریکی خاتون کو نسلی تعصب کا سامنا

ٹوکیو اولمپک دو ہزار بیس میں تمغہ جیتنے والی امریکہ کی خواتین جمناسٹک ٹیم کی ایشین نژاد کھلاڑی کو نسل پرستانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ٹوکیو اولمپک دو ہزار بیس کے مقابلوں میں تمغہ جیتنے والی اٹھارہ سالہ جمناسٹک کھلاڑی سونیسا لی نے کہا ہے کہ چند ہفتے پہلے انہیں، اس وقت نسل پرستانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ لاس آنجلس میں اپنی دوستوں کے ساتھ ٹیکسی کا انتظار کر رہی تھیں۔

انھوں نے کہا کہ حملہ آوروں نے ان پر طنز کئے اور کہا کہ جہاں سے آئی ہو وہیں واپس چلی جاؤ۔  انھوں نے کہا کہ ایک شخص نے، جو گاڑی پر سوار تھا، مرچ اسپرے کے ذریعے ان پر حملہ کیا اور تیزی سے آگے بڑھ گیا۔

سونیسا لی کے والدین کا تعلق ھمونگ نسل سے ہے جس کا تعلق جنوب مشرقی ایشیا کے پہاڑی علاقوں سے ہے۔

ایشین امریکیوں کے خلاف نفرت روکو نامی ادارے کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن دو ہزار بیس میں کورونا کے دوران، امریکہ بھر میں ایشین نژاد امریکیوں کے خلاف نسلی جرائم کے اٹھائیس سو واقعات درج کئے گئے ہیں جبکہ نسلی تشدد کے بہت سے واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوئے ہیں۔

ٹیگس