ایک اور ملک نے ملکہ برطانیہ سے چھٹکارا حاصل کرلیا
بار بادوس کی حکومت نے اپنے ملک سے ملکہ برطانیہ کے اختیارات باضابطہ طور پر سلب کر لیے ہیں۔
ہمارے نمائندے کے مطابق باربا دوس میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران پچانوے سالہ ملکہ برطانیہ کو باضابطہ طور سے سربراہ مملکت کے عہدے سے برطرف اور اپنی مکمل خود مختاری کا اعلان کیاگیا۔ پچھلے تین عشروں کے دوران ایسا پہلی بار ہے جب کامن ویلتھ کے کسی رکن ملک نے ملکہ برطانیہ کو سربراہی کے عہدے سے برطرف کیا ہے۔اس سے پہلے موریشس نے سن انیس سو بانوے میں ملکہ برطانیہ کے تسلط سے چھٹکارا حاصل کیا تھا۔باربادوس بحیرہ کارائب میں واقع ایک چھوٹا سا ملک ہے جو تین سو چھیانوے برس تک برطانوی سامراج کے زیرتسلط رہنے والا سب سے قدیم ملک شمار ہوتا ہے۔باربادوس نے پچپن سال قبل اپنی آزادی کا اعلان کیا تھا ، لیکن ملکہ برطانیہ کو سربراہ مملکت کے طور پر باقی رکھا تھا۔برطانیہ کی پچانوے سالہ ملکہ اس وقت کینیڈا ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جمائیکا سمیت دنیا کے پندرہ ملکوں پر مسلط ہیں اور ان کے لیے گورنر جنرل بھی مقرر کرتی ہیں۔ یہ تمام ممالک ایک عرصے تک برطانوی سامرا ج کے زیر تسلط رہے ہیں۔