چوری اور سینہ زوری، امریکی منطق
امریکہ، صیہونی حکومت اور بعض مغربی ممالک کی جانب سے شام میں دہشت گردوں کی مالی اور اسلحہ جاتی امداد کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق مشرقی شام کے صوبہ الحسکہ کے علاقے"الیعربیه" کے مقامی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ غاصب امریکی فوجیوں نے 80 ٹینکر تیل نکال کر غیر قانونی الولید گزرگاہ کے راستے عراق پہنچائے ہیں۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخاروا نے ابھی حال ہی میں کہا تھا کہ امریکہ، شمال مشرقی شام کے تیل کے کنؤوں سے ہر مہینے 30 ملین ڈالر سے زیارہ کا تیل نکال رہا ہے۔ اس سے پہلے بھی شام کا تیل اسمگل کرنے کے سلسلے میں داعش دہشتگرد ٹولے اور امریکی دہشتگردوں کے درمیان تعاون سے متعلق رپورٹیں عام ہو چکی ہیں۔
ایک طویل عرصے سے امریکہ کے باوردی دہشتگرد اور انکے حمایت یافتہ دیگر دہشتگرد ٹولے شام کے شمالی اور مشرقی علاقوں پر قابض ہیں اور روزانہ کی بنیادوں پر اس ملک کے تیل اور دیگر ذخائر کی لوٹ مار میں مصروف ہیں اور ساتھ ہی وہ شامی عوام کے لئے بڑی مشکلات بھی کھڑی کرتے رہتے ہیں۔
شام کی حکومت بارہا اقوام متحدہ میں امریکہ کی غیر قانونی موجودگی اور اسکے دہشتگردانہ اقدامات پر اعتراض درج کرا چکی ہے تاہم ابھی تک یہ عالمی ادارہ دہشتگردی کے خلاف امریکہ کے نام نہاد اتحاد کو شام میں اپنی من مانیوں سے روکنے میں ناکام رہا ہے۔