اومیکرون کے تیزی سے پھیلاؤ کے باعث ڈیووس اجلاس ملتوی
سوئٹزرلینڈ میں عالمی ڈیووس اجلاس اومیکرون کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی رہنماؤں، دولت مندوں ، سرمایہ داروں اور صنعت کاروں کا سالانہ اجلاس جسے ’' ورلڈ اکنامک فورم‘ کہا جاتا ہے، اس سال کورونا کے نئے ویریئنٹ کے پھیلاؤ کی بنا پر ملتوی کر دیا گیا ہے۔
ورلڈ اکنامک فورم کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ " ڈیووس عالمی اقتصادی فورم ، سوئٹزرلینڈ میں ہونے والا اپنا سالانہ اجلاس اومیکرون کے پھیلاؤ کے سلسلے میں جاری غیر یقینی صورتحال کے سبب ملتوی کر رہا ہے۔عالمی اقتصادی فورم نے اس اجلاس کو موسم گرما میں منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اجلاس سترہ جنوری سے اکیس جنوری تک ہونے والا تھا جس کا مقصد اقتصادی، سیاسی، ماحولیاتی اور دیگر کئی مسائل وموضوعات کا جائزہ لینا تھا۔ سوئٹزرلینڈ کی جانب سے اس اجلاس کوکورونا کے نئے ویریئنٹ کے تیزی سے پھیلاؤ کے بعد عائد کی جانے والی جدید پابندیوں کے بعد ملتوی کیا گیا ہے۔
دوسری جانب کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں غیر معمولی اضافے کے بعد امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے میئر نے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ ہنگامی حالت کا اعلان ایسی حالت میں کیا گیا ہے کہ امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں کورونا کا پھیلاؤ شروع ہونے کے بعد سے پیر کو کورونا کے نئے مریضوں کی اب تک کی سب سے بڑی تعداد درج کی گئی ہے ۔اومیکرون کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ نے امریکی تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں کو کورونا سے متعلق پابندیوں کو دوبارہ نافذ کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ یونیورسٹی میں اومیکرون کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش میں جنوری کے پہلے تین ہفتوں کے لیے آنلائن کلاسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسٹینفورڈ یونیورسٹی نے تین جنوری سے شروع ہونے والے نئے سمسٹر کے پہلے دو ہفتوں کے لیے آن لائن کلاسز منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پرنسٹن، کارنیل اور مڈل بیری یونیورسٹیاں اپنے امتحانات آنلائن منعقد کریں گی ۔ نیویارک یونیورسٹی نے تمام غیر ضروری اجتماعات کو منسوخ کر دیا ہے اوراساتذہ کو فاصلاتی امتحان لینے کی ہدایت جاری کی ہے۔
نیویارک ٹائمز نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ نئے سال کی تعطیلات کے موقع پرامریکہ میں اومی کرون کے پھیلاؤ کے باعث اس ملک کے شہریوں میں نئے سال کی تقریبات کے بارے میں شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں ۔اسی کے ساتھ ای بی سی نے رپورٹ دی ہے کہ امریکا کے اکثر علاقوں میں کورونا کے نئے مریضوں میں نوے فیصد اومیکرون سے متاثر پائے گئے ہیں ۔
امریکا میں بیماریوں کے کنٹرول کے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں اومیکرون کے پھیلاؤ میں زیادہ تیزی آسکتی ہے۔اب تک جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں پانچ کروڑ سترہ لاکھ پینسٹھ ہزار سے زائد افراد کورونا میں مبتلاء ہوئے ہیں اوران میں سے آٹھ لاکھ ستائیس ہزار سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔اسی کے ساتھ صحت کی عالمی تنظیم ڈبلو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ دنیا میں کورونا کے اومیکرون ویریئنٹ سے متاثرین کی تعداد چھتیس سے بہتر گھنٹے کے اندر دوگنی ہورہی ہے۔