Jan ۲۰, ۲۰۲۲ ۲۱:۳۶ Asia/Tehran

اقوام متحدہ میں صیہونی حکومت کے مضحکہ خیز اقدام کا پوری دنیا میں مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلعاد اردان، اقوام متحدہ میں ایک اینٹ لے کر پہنچے اور انہوں نے کہا کہ فلسطینی پتھروں سے مقبوضہ فلسطین کے باشندوں پر  پتھراؤ کرتے ہیں اور انہوں نے اس اقدام کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔

اسرائیل کے چینل -7 نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ اقوام متحدہ میں اسرائیل کا نمائندہ، سیکورٹی کونسل کے اجلاس میں ایک اینٹ کے ساتھ حاضر ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کے نمائندے نے  سیکورٹی کونسل کے اجلاس میں اپنے ساتھ لائی بڑی سی اینٹ اٹھائی اور کہا کہ فلسطینی اسی اینٹ اور پتھر سے مقبوضہ فلسطین کے رہائیشیوں پر حملے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے اس اقدام کو دہشت گردانہ اقدام قرار دیا جائے۔

اسرائیل کے نمائندے کے طور پر جس نے متعدد بار فلسطینیوں کو میزائلوں اور بموں سے نشانہ بنایا ہے، گیلعاد اردان نے اپنے بیان میں فلسطینیوں کی جانب سے پتھراؤ پر اقوام متحدہ کی بے توجہی کی مذمت کی۔

انہوں نے اپنے بیان میں دعوی کیا کہ فلسطینی مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح علاقے  کے بارے میں جھوٹ بولتے ہیں، انہوں نے ابوظہبی کے خلاف یمنی فوج کے حالیہ آپریشن کی جانب بھی اشارہ کیا اور تل ابیب کی جانب سے متحدہ عرب امارات کی حمایت پر تاکید کی۔

 

ٹیگس