افغانستان کے بحران پر اقوم متحدہ کوتشویش
افغانستان کے بحران پراقوم متحدہ نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے طالبان سے اپیل کی کہ اسے خواتین اور بچوں کے بنیادی انسانی حقوق کا احترام کرنا چاہیے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے سلامتی کونسل سے خطاب میں کہا کہ افغانستان بےشمار خطرات کا شکار ہے، وہاں تعلیم اور سماجی خدمات تباہی کے دہانے پر ہیں۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری سے پابندی لگائے گئے افغانستان کی امداد کو دوبارہ بحال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہاں پرروز مرہ زندگی کی اشیاء خریدنے کے لئے افغان شہریوں کو اپنے بچوں کو بیچنے پر مجبور نہ کیا جائے۔
انٹونیو گوٹیرس نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ لاکھوں غریب شہری بگڑتے ہوئے انسانی حالات کے درمیان زندہ رہنے کی جدوجہد کر رہے ہیں طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ خواتین کے بنیادی انسانی حقوق کو تسلیم کرکے بین الاقوامی اعتماد اور خیر سگالی کا جذبہ پیدا کریں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے افغانستان میں خواتین سماجی کارکنوں کے اغوا اور گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جبری گرفتار خواتین سماجی کارکنوں کی فوری رہا اور افغانستان میں امدادی کارروائیاں محدود کرنے والے ضوابط معطل کیے جانے کی اپیل کی۔
انٹونیو گوٹیرس نے یہ بھی کہا کہ میں عالمی برادری سے افغانستان کے لوگوں کے لیے امداد میں اضافہ کرنے کی بھی اپیل کرتا ہوں جس میں عالمی بینک اور امریکی حکومت کی طرف سے روکے گئے امدادی رقوم کا اجرا شامل ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں چین کے سفیر ژانگ جون (Zhang Jun) نے واشنگٹن پر زور دیا کہ وہ یکطرفہ پابندیاں ہٹائے اور افغان اثاثوں پر پابندیاں نرم کرے۔
افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کی ایلچی ڈیبورا لیون نے ویڈیو لنک کے ذریعے کونسل کو بتایا کہ اقوام متحدہ مسلسل ’پابندیوں میں نرمی‘ کا مطالبہ کر رہا ہے جو معیشت کو نچوڑنے اور ضروری خدمات کی مکمل فراہمی کو روکتی ہے۔