روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور، یوکرینی وفد روانہ
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کے لیے مذاکرات کا دوسرا دور آج بیلاروس کی سرحد پر منعقد ہوگا۔
یوکرین اور روس نے تصدیق کی ہے کہ یوکرینی وفد مذاکرات کے لیے کی ایف سے روانہ ہوگیا ہے۔ اس سے قبل مذاکرات بدھ کے روز ہونے والے تھے تاہم اسے جمعرات تک ملتوی کر دیا گیا تھا۔
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کے لیے مذاکرات کا پہلا دور پیر کے روز بیلاروس میں انجام پایا تاہم مذاکرات ایک گھنٹے سے زیادہ دیر تک جاری رہے اور یوکرین کےوفد نے وقت سے پہلے ہی مذاکرات کی میز ترک کردی تھی۔
در ایں اثناء یوکرین کے صدر ولادیمیر زلنسکی نے مذاکرات کے پہلے دور میں خاطر خواہ پیش رفت نہ ہونے اور دوبارہ مذاکرات کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر روس مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو پہلے ہمارے شہروں پر بمباری بند کرے۔
دوسری جانب روس نے یوکرین کے جنوبی شہر خرسون پر کنٹرول کا دعویٰ کیا ہے جس کی یوکرینی فورسز نے تردید کی ہے۔
علاوہ ازیں دوسرے اہم ترین شہر خارکیف میں روسی پیرا ٹروپرز کے اترنے کے بعد اسکی یوکرینی فورسز سے شدید جھڑپیں ہوئیں۔ دارالحکومت کی ایف سمیت کئی شہروں پر روسی حملوں کے باعث جانی نقصان بڑھنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے گذشتہ ہفتے پیر کو یوکرین سے علیحدگی اختیار کرنے والے دونتسک اور لوہانسک علاقوں کی خودمختاری تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ روسی صدر کے اس اعلان کے بعد دونتسک اور لوہانسک کےعوام میں خوشحالی کی لہر دوڑ گئی ہے۔