یوکرینی جنگی طیاروں کو مار گرانے کا روس کا اعلان
روس کی وزارت دفاع نے یوکرین کے متعدد جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹر مار گرانے اور دفاعی میزائل سسٹم تباہ کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ روسی فوج، یوکرین کے شہروں ماریو پول اور ولناخاوا کی جانب بھی پیشقدمی کررہی ہے ۔
روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین کے سوخو ستائیس قسم کے چار جنگی طیارے، میل می ایٹ قسم کا ایک ہیلی کاپٹر اور بیرقدار ڈرون طیارے کو جتومیر علاقے میں مار گرایا گیا۔
روس کی وزارت دفاع نے اسی طرح یہ بھی اعلان کیا ہے کہ یوکرینی فوج کے پانچ ریڈار مراکز اور بوک ایم ون دو میزائل سسٹم بھی تباہ کر دیئے گئے۔ روسی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ روس کی فوج نے عارضی فائربندی کے بعد ماریوپول اور ولنا واخا کی جانب پیشقدمی دوبارہ شروع کردی ہے روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرینی فوج نے نیشنلسٹ مسلح گروہوں کو فائربندی کی پابندی کرنے کے لئے دباؤ نہیں ڈالا جس کے بعد روسی فوج نے ان شہروں کی جانب پیشقدمی دوبارہ شروع کردی ہے۔
اسی طرح روس کے ٹیلی ویژن چوبیس نے اعلان کیا ہے کہ روسی فوجی یوکرین کے دارالحکومت کی ایف سے صرف چند کلو میٹر کے فاصلے پر ہیں جبکہ کیف کے مغربی علاقوں میں لڑائیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
دوسری جانب یوکرینی صد زیلنسکی نے اپنے ملک کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ روسی فوج کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ جاری رکھیں۔
زیلنسکی نے فیس بک پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں یوکرینی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کے تمام شہروں کے لوگوں کو چاہئے کہ سڑکوں پر نکل آئیں اور روسی فوجیوں کو نشانہ بنائیں۔ انھوں نے یوکرینی عوام کی استقامت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اپنے ملک کے چپے چپے کو روسی فوجیوں سے آزاد کرانا کامیابی کی جانب قدم آگے بڑھانا ہے۔
واضح رہے کہ روس نے چوبیس فروری کو یوکرین کے خلاف ایک خصوصی فوجی آپریشن شروع کرنے کا باضابطہ طور پر اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس خصوصی آپریشن کا مقصد جنگ شروع کرنا نہیں ہے بلکہ یہ اقدام ایک عالمی جنگ کو روکنے کی کوشش ہے۔
البتہ دنیا کے بیشتر ملکوں خاصطور سے یورپی ملکوں اور امریکہ نے روس کے اس اقدام کو یوکرین کے خلاف کھلی جنگ قرار دیا اور روس کے اس خصوصی فوجی آپریشن کی مذمت کرتے ہوئے روس پر اپنا سفارتی و اقتصادی دباؤ بڑھانا شروع کر دیا۔