ایوی ایشن کے شعبے میں پابندیوں کے شکار روس نے ایران سے مدد طلب کی
پابندیوں کے اثرات و نتائج سے نمٹنے کے لئے روس نے اسلامی جمہوریہ ایران کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
فارس نیوز کے مطابق روس کے وزیر نقل و حمل ویٹے لی سیول ییو نے منگل کے روز اپنے ملک کی اقتصادی پالیسیوں سے متعلق کمیٹی کے اجلاس میں کہا کہ ماسکو نے اپنی ایوی ایشن انڈسٹری پر مغربی ممالک کی پابندیوں کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تہران سے مدد کی درخواست کی ہے، کیوں کہ تہران کو ماضی میں مغربی پابندیوں کے باعث ملتی جلتی صورتحال کا سامنا رہا ہے۔
یوکرین کے خلاف جنگ چھیڑنے کے بعد سے مغربی ممالک نے روس کے خلاف مختلف شعبوں منجملہ ایویئیشن کے شعبے میں پابندیاں عائد کر دی ہیں جس کے تحت امریکہ، فرانس، اسٹونیا، لیٹویا، لیتھ وانیا، اسلو وینیا، پولینڈ، جمہوریہ چیک، بلغاریہ اور برطانیہ نے روسی طیاروں پر اپنی سرحدیں بند کر دی ہیں۔
روس کا کہنا ہے کہ یہ جنگ نہیں بلکہ ایک عالمی جنگ کی روک تھام کے لئے ایک فوجی آپریشن ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے اعلان کیا تھا کہ یوکرین کے خلاف جنگ کا مقصد وہاں نازی تفکرات کا خاتمہ، اُسے غیر مسلح کرنا اور اس ملک کو غیرجانبدار رہنے پر آمادہ کرنا ہے۔
دنیا کے مختلف ممالک منجملہ ایران، روس یوکرین جنگ کا ذمہ دار امریکہ اور نیٹو کو سمجھتے ہیں جنہوں نے اپنی توسیع پسندانہ اور اشتعال انگیز پالیسیوں کے باعث یوکرین کو جنگ کی آگ میں جھونک دیا۔