اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کی یوکرین میں جنگ کے خاتمے کی اپیل
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے یوکرین میں بلاسبب جاری جنگ کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا ہے جس کے نتیجے میں عام لوگوں کے لئے بہت زیادہ مسائل و مشکلات پیدا ہوئی ہیں۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے نامہ نگاروں سے گفتگو میں یوکرین کی جنگ کو ایک ایسی جنگ قرار دیا ہے جس میں کسی بھی فریق کی جیت نہیں ہوگی۔ انھوں نے تمام فریقوں سے اپیل کی کہ وہ مذاکرات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ جنگ یوکرین سے متعلق مختلف موضوعات پر سفارتی کوششوں میں پیشرفت کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔
انٹونیو گوترش نے کہا کہ جنگ کے خاتمے اورسنجیدہ مذاکرات کی زمین بھی ہموار ہے جس سے فائدہ اٹھایا جانا چاہئے۔
دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے ستائیس روز کی جنگ میں یوکرینی فوج کے نقصان کے بارے میں اعداد و شمار کا اعلان کیا ہے۔
روس کی وزارت دفاع نے منگل کی رات اعلان کیا کہ یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے تین سو چھبیس ڈرون طیارے، ایک سو پچاسی دفاعی سسٹم نیزایک ہزار پانچ سو سینتالیس ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تباہ کی جا چکی ہیں۔
ادھریوکرینی صدر کے اقتصادی مشیراولگ اوستنکوف نے منگل کی رات قطر کے الجزیرہ ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ جنگ کے پہلے ہفتے کے بعد یوکرین کی معیشت کوتقریبا ایک سو ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔انھوں نے اعلان کیا کہ اس جنگ کے اقتصادی نقصانات بہت زیادہ ہیں اوریوکرین میں ہر شعبے، خاص طور سے زرعی شعبے کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یوکرین جنگ کے اثرات ملک سے باہر تک پھیل چکے ہیں اور اس جنگ سے عالمی منڈی بھی متاثر ہوئی ہے۔
اس سے قبل عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے خبردار کیا تھا کہ یوکرین جنگ اور روس کے خلاف مغرب کی پابندیوں کے نتیجے میں عالمی معیشت کو شدید نقصان پہنچے گا۔
نیٹو میں شمولیت کے لئے یوکرین کی بار بار کی درخواست اور روس کی سرحدوں کے قریب مغرب کی حالیہ نقل و حرکت نیز یوکرین کو ملنے والی دسیوں کروڑ ڈالر کی فوجی امداد کے بعد روس کے صدر ولادیمیر پیوتین نے چوبیس فروری کو لوہانسک اور دونیسک کے صدور کی مدد کی درخواست پر فوجی کارروائی کا حکم دیا جس کے بعد روسی جنگی طیاروں، توپخانوں اور اینٹی میزائل سسٹم کا استعمال ہوا اور یوکرین میں فوجی ٹھکانوں کو بخوبی نشانہ بنایا گیا۔
روسی صدر نے اعلان کیا کہ فوجی کارروائی کا مقصد یوکرین سے نازی ازم کا رجحان ختم اور اس ملک کو نہتا کرنا ہے۔
روس کے صدر نے اسی طرح خبردار کیا ہے کہ مغربی ملکوں نے یوکرین کے لئے ہتھیار بھیجے اور فوجی روانہ کئے تو اس کے نتائج بہت تباہ کن ہوں گے ۔