ماریوپول پر کنٹرول کے لئے گھمسان کی لڑائی جاری، ایٹمی جنگ کا خطرہ
روس کے یوکرین کےشہروں پر حملے جاری ہیں، ماریوپول میں ہرطرف تباہی اوربربادی کےمناظر ہیں۔
روسی فورسز کی یوکرین کےشہروں پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، شہر ماریوپول کا کنٹرول حاصل کرنے کےلیے گھمسان کی لڑائی کے سبب ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں۔ روسی فورسز کی کیف، شرینیف اور دیگر شہروں پر بھی شدید گولہ باری جاری ہے۔ یوکرینی فورسز نے کیف کا ایک نواحی علاقہ واپس لینے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ روس کا کہنا ہے کہ آپریشن پلان کے مطابق جاری ہے۔
یوکرین کا بحران طوالت اختیار کرنے پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا خطرہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس اسی صورت میں جوہری ہتھیار استعمال کرے گا جب اس کے وجود کو خطرہ ہوگا۔
پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کریملن کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ روس کا جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال پر بیان خطرناک ہے۔ امریکہ نےابھی تک کوئی ایسی چیز نہیں دیکھی جس سے اس نتیجے پر پہنچیں کہ ہمیں اسٹریٹجک ڈیٹرنٹ پوزیشن تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ یوکرین کی صورتحال کو روزانہ کی بنیاد پرمعائنہ کررہے ہیں۔