Apr ۱۷, ۲۰۲۲ ۱۲:۰۱ Asia/Tehran
  • پندرہ اپریل کو قرآن کی توہین کی حرکت کے خلاف مظاہرے کے دوران پتھراو کرتے لوگ
    پندرہ اپریل کو قرآن کی توہین کی حرکت کے خلاف مظاہرے کے دوران پتھراو کرتے لوگ

سویڈن کے مسلمانوں کی اکثریت والے مرکزی شہر اوریبرو میں قرآن مجید کو جلانے کی حرکت کو روکنے کے لئے پلیس اور مظاہرین کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا۔ اس شہر میں دائیں بازو کی انتہاء پسند پارٹی اسٹریم کرس کا لیڈر ریسمس پیلوڈن اپنے ساتھیوں کے ساتھ مقدس قرآن کی ہتک حرمت کرنے جا رہا تھا۔

رپورٹ کے مطابق، ریسمس پیلوڈین نے زمین پر قرآن مجید کی ایک کاپی رکھ کر جلانے کی کوشش کی۔

اس گھناونی حرکت کی وجہ سے مقامی میڈیا کے مطابق شہر میں قریب 200 لوگوں نے ریلی نکالی اور انکا اس انتہاء پسند پارٹی کا حامیوں اور پلیس سے ٹکراو ہوا۔ اس ریلی کے شرکاء نے پولیس سے پیلوڈین کو بے حرمتی سے روکنے کی اپیل کی جسے پلیس نے نظر انداز کر دیا، جس کے نتیجے میں تشدد پھوٹ پڑا اور پتھراو شروع ہو گیا۔ اس دوران 9 پولیس افسر زخمی ہوئے جبکہ دو مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا۔

دوسری طرف اس بے حرمتی کی حرکت کی سویڈن کی وزیر اعظم میگڈالینا اینڈرسن نے آزادی بیان کے نام پر حمایت کی ہے۔

سویڈن کی وزیر اعظم نے کہا، ”سویڈن میں لوگوں کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کا حق حاصل ہے چاہے وہ اچھی ہو یا بری، یہ ہماری جمہوریت کا حصہ ہے۔ کچھ فرق نہیں پڑتا کہ آپ کیا سوچتے ہیں، آپ کو تشدد کا سہارا نہیں لینا ہے، ہم اسے کبھی قبول نہیں کریں گے۔“

 

 

ٹیگس