ہندوستان: آج بابری مسجد انہدام کی 33 ویں برسی، اترپردیش کے کئی اضلاع میں ہائی الرٹ کا اعلان
ہندوستان کی تاریخی بابری مسجد کے انہدام کو آج 33 سال پورے ہوگئے، انہدام کی 33 برسی کے موقع پر ریاست اترپردیش کے کئی اضلاع میں ہائی الرٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: ریاست اترپردیش کے علاقے ایودھیا میں واقع تاریخی بابری مسجد کو 6 دسمبر 1992 کو انتہاپسند ہندوؤں نے منہدم کردیا تھا۔ بابری مسجد انہدام کے وقت اترپردیش میں بی جے پی کی حکومت تھی۔
اطلاعات کے مطابق آج بابری مسجد کے انہدام کی 33 ویں برسی کے پیش نظر انتظامیہ نے ایودھیا اور سنبھل سمیت اترپردیش کے کئی اضلاع میں ہائی الرٹ کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق متھرا میں بھی بابری مسجد انہدام کی برسی کے پیش نظر الرٹ جاری کیا گیا ہے اور شاہی عیدگاہ مسجد کے اطراف کے علاقوں میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے، علاقے کو کئی سیکٹروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ سادہ لباس میں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں اور پولیس فورس کے ساتھ سی آئی ایس ایف اور پی اے سی کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ شاہی عیدگاہ مسجد کے ارد گرد ڈرون کیمروں سے بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔
ایودھیا میں سنہ 1528 میں تعمیر ہونے والی تاریخی بابری مسجد کو 6 دسمبر 1992 کو انتہا پسند ہندوؤں نے توڑ کر زمین بوس کردیا تھا۔ اس کے بعد ہندوستان کے مختلف علاقوں میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑک اٹھے تھے۔ ان فسادات میں ہزاروں افراد مارے گئے تھے جن میں زیادہ تعداد مسلمانوں کی تھی۔
واضح رہے کہ بابری مسجد کی جگہ پر اب رام مندر واقع ہے جس کا افتتاح 22 جنوری 2024 کو ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک بڑی تقریب میں کیا گیا تھا۔ رام مندر کی تعمیر کا عمل 25 نومبر 2025 کو پورا ہوا۔ یہ عمل ایک مذہبی تقریب کے ساتھ مکمل ہوا جس میں دھرم دھوج (مقدس جھنڈا) لہرایا گیا۔ اس تقریب میں بھی وزیر اعظم نریندر مودی شریک تھے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok