یوکرین کا ماریوپول شہرسقوط کر گیا، شہر پر روسی فوج کا کنٹرول
یوکرین کے شہر کے ماریو پول پر روس کا مکمل قبضہ ہوگیا ہے۔
روس کے وزیر دفاع سرگئی شویگوف نے صدر پوتین کے ساتھ ملاقات میں بتایا ہے کہ اسٹیل کے ایک کارخانے کو چھوڑ، یوکرین کے شہر ماریوپول پر روسی فورسز کا مکمل قبضہ ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یوکرینی ملیشیاوں کے تقریبا 2000 اہلکار فولاد کے مذکورہ کارخانے میں موجود ہیں، جنہیں ہتھیار ڈالنے کی پیشکش کی گئی ہے۔
کہا جارہا ہے کہ صدر ولادیمیر پوتین نے اسٹیل مل پر حملے کو غیرضروری قرار دیتے ہوئے روسی فوج کو ایسا کرنے روک دیا ہے۔
روسی وزیر دفاع نے یہ بھی بتایا کہ 1 لاکھ 42 ہزار سے زائد عام شہریوں کو ماریوپول شہر سے باہر نکال لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہرکی صورتحال مکمل طور سے پرسکون ہے اور عام شہری چاہیں تو اپنے گھروں کو واپس آسکتے ہیں۔
یوکرین میں جنگ ایسے وقت میں جاری ہے جب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوترس نے بدھ کے روز دونوں ملکوں کے صدور کے ساتھ ملاقات کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے ارتھوڈوکس عیسائیوں کے ہفتہ مقدس کے موقع پر یوکرین میں 4 روز کی جنگ بندی کی بھی اپیل کی ہے۔