برطانوی وزیر اعظم نے پوتن کو مگرمچھ قرار دے دیا
برطانیہ کے وزیر اعظم نے ایک توہین آمیز بیان میں روسی صدر پوتن کے ساتھ مذاکرات کو مگرمچھ کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے تشبیہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسی وجہ سے روس کے ساتھ یوکرین کے امن مذاکرات ناکام ہونے کا خدشہ ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے دورہ ہندوستان کے دوران توہین آمیز ریمارکس دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یوکرین پر ہونے والے کسی بھی امن مذاکرات کے ناکام ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بات چیت کا موازنہ مگرمچھ سے کیا جا سکتا ہے۔ جانسن نے کہا کہ پوتن کے ساتھ بات چیت کرنا ایک مگرمچھ کی طرح ہے جیسے جس نے اپنے جبڑے میں آپ کا پیر دبا رکھا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جانسن نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ سمجھنا بہت مشکل ہے کہ یوکرین کے باشندے اب پوتن کے ساتھ کس طرح بات چیت کر سکتے ہیں کیونکہ پوتن کی طرف سے خیر سگالی کا واضح فقدان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کی حکمت عملی، جیسا کہ ظاہر ہے، یہ ہے کہ جہاں تک ہو سکے یوکرین کو ہڑپ لینے اور اس پر قبضہ کرنے کی کوشش کرے۔
برطانیہ کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن سمیت عالمی رہنماؤں نے اس ہفتے ایک گفتگو میں اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ کیف کو توپ خانے سمیت ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھیں گے کیونکہ روس نے مشرقی یوکرین پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔