ہنگری کی حکومت کا دوبارہ اعلان، نہیں ہوگا روسی تیل و گیس کا بائیکاٹ
ہنگری کی حکومت نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک روسی تیل و گیس کا بائیکاٹ نہیں کرے گا۔
یورپی یونین نے یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے روس پرسنگین پابندیاں عائد کررکھی ہیں، یہاں تک کہ روس کے انرجی کے ذخائربھی اس سے مستثنی نہیں ہیں، لیکن بعض رکن ممالک کی مخالفت کی بنا پر اس پرعمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہنگری کی حکومت کے ترجمان زولتان کواکس نےانرجی کے شعبے میں روس پر یورپی یونین کی پابندیوں کی حمایت کے لئے بودھاپسٹ کی آمادگی پر مبنی جرمن ذرائع ابلاغ کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہنگری نے اس سلسلے میں اپنا موقف تبدیل نہیں کیا ہے۔
جرمنی کے زیڈ ڈی ایف ٹی وی چینل نے حالیہ رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ ہنگری اور سلوواکیا جیسے ممالک نے روسی تیل و گیس پر پابندیوں کی مخالفت بند کردی ہے۔ جارجیا نے، جو پوری طرح روسی تیل و گیس پر منحصر ہے، خبردار کیا ہے کہ روس کے تیل و گیس پر پابندی سے جارجیا کے اقتصاد کو نقصان پہنچے گا۔