May ۲۸, ۲۰۲۲ ۱۵:۵۴ Asia/Tehran
  • امریکہ کی بائیولوجیکل تجربہ گاہوں کی تحقیقات کا مطالبہ

روس کی وزارت دفاع نے نائیجیریا میں امریکہ کی بائیولوجیکل تجربہ گاہوں کی سرگرمیوں اور منکی پاکس کے پھیلاؤ کے درمیان پاجائے والے تعلق کے بارے میں شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

روس کی تابکاری، کیمیائی اور حیاتیاتی دفاعی فورس کے کمانڈر ایگور کریلوف  نے کہا ہے کہ ماسکو عالمی ادارۂ صحت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا ، زاریا اور لاگوس میں امریکی بجٹ سے چلنے والی حیاتیاتی تجربہ گاہوں کی سرگرمیوں کے بارے میں شفاف تحقیقات کرائے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ انٹیلی جینس رپورٹوں کے مطابق، نائیجیریا میں کم سے کم چار حیاتیاتی تجربہ گاہیں براہ راست امریکی نگرانی میں کام کر رہی ہیں ۔

روسی عہدیدار نے یاد دھانی کرائی کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹوں میں نشاندھی کی گئی ہے کہ مغربی افریقہ میں منکی پاکس کی وبا نائیجیریا سے آئی ہے۔

روسی وزارت دفاع کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق، نائیجیریا میں امریکی نگرانی میں کام کرنے والی دوحیاتیاتی تجربہ گاہیں دارالحکومت ابوجا میں، تیسری زاریا میں اور چوتھی لاگوس میں واقع ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کی جاری کردہ تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے بیس ملکوں میں ، منکی پاکس کے کم سے کم دوسو معاملات سامنے آچکے ہیں ۔ اس سے پہلے کہا گیا تھا کہ منکی پاکس افریقہ تک محدود رہے گا اور دنیا کے دیگر ملکوں میں پھیلنے کا امکان نہیں ہے تاہم ہسپانوی حکام نے بتایا ہے کہ منکی پاکس کے کم سے کم اٹھانوے معاملات ریکارڈ کیے جاچکے ہیں ۔

عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کے پھیلاؤ کے بارے میں بہت سے سوالات اب بھی جواب طلب ہیں ۔ انسانوں میں منکی پاکس کا پہلا کیس انیس سو ستر میں سامنے آیا تھا اور اس کے بعد سن دوہزار تین میں ، امریکہ کے مختلف شہروں میں اس کا مشاہدہ کیا گیا ۔

منکی پاکس میں انسانی جسم پر آبلے پڑ جاتے ہیں، بخار، سردرد، پٹھوں میں تناؤ، کمردرد اور شدید تھکاوٹ اس کی ابتدائی علامات ہیں ۔ اس بیماری کا وائرس، منکی پاکس میں مبتلا افراد کے ساتھ جنسی تعلقات، پسینہ لگنے، مشترکہ وسائل وغیرہ کے استعمال سے صحت مند انسان میں منتقل ہوسکتا ہے۔

ٹیگس