کیف پر روس کے حملے پھر سے شروع ہوگئے
روس نے ایک ماہ بعد پھر سے کیف پر میزائلی حملے شروع کردیئے ہیں اور اعلان کیا ہے کہ اگر یوکرین کوزیادہ رینج کے میزائل بھیجے گئے تو وہ اس کے دیگر علاقوں کو بھی حملے کا نشانہ بنائے گا۔
کہا جا رہا ہے کہ کیف پر روسی فوج کے حالیہ حملوں کے بعد کیف کے آسمان پر دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے نظر آ رہے ہیں۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ ، مال گاڑی کے ریلوے ٹریک پر میزائل گرنا ہے تاہم روس کا کہنا ہے کہ یہ یوکرین کے لئے یورپ کے بھیجے گئے ٹینکوں پر روس کے میزائلی حملے کا نتیجہ ہے ۔
یوکرین ریلوے نے تصدیق کی ہے کہ مشرقی کیف میں ایک ریل ویگن کی تعمیر کے کارخانے پر چار میزائل گرے ہیں۔
کیف پر روسی فوج کا کل کا حملہ اپریل کے بعد سے پہلا بڑا حملہ ہے
روس نے اب اپنے حملے مشرقی و جنوبی یوکرین کی فرنٹ لائن پر مرکوز کردیئے ہیں اور بعض اوقات وہ دیگر مقامات پر بھی حملے کرتا ہے جس کا مقصد یوکرین کی فوجی تنصیبات کو تباہ کرنا اور مغرب کے ہتھیاروں کی ترسیل کو روکنا ہے ۔
واشنگٹن نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ یوکرین کے لئے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا جدید ترین میزائل بھیج رہا ہے
روسی صدر ولادیمیرپوتین نے انتباہ دیا ہے کہ اگر واشنگٹن نے یوکرین کو لمبی دوری تک مار کرنے والے میزائل دیئے تو ہم ان اہداف کو بھی نشانہ بنائیں گے جن پر اب تک حملہ نہیں کیا ہے ۔